کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 91
چھٹا جملہ:
یاعبادی! إنکم لن تبلغوا ضری فتضرونی، ولن تبلغوا نفعی فتنفعونی،
(اللہ تعالیٰ کو کوئی نفع یانقصان نہیں پہنچاسکتا)
اے میرے بندو!تم نہ تو میرے کسی نقصان تک پہنچ سکتے ہوکہ مجھے کوئی نقصان پہنچاسکواور نہ ہی میرے کسی نفع تک تمہاری رسائی ہے کہ مجھے کوئی نفع پہنچاسکو۔
پوری کائنات اللہ تعالیٰ کی طرف فقیرہے
پوری کائنات اللہ تعالیٰ کی طرف فقیرہے،اور اپنے جملہ امورمیں اسی کی محتاج ہے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
[يٰٓاَيُّہَا النَّاسُ اَنْتُمُ الْفُقَرَاۗءُ اِلَى اللہِ۰ۚ وَاللہُ ہُوَالْغَنِيُّ الْحَمِيْدُ۱۵ اِنْ يَّشَاْ يُذْہِبْكُمْ وَيَاْتِ بِخَلْقٍ جَدِيْدٍ۱۶ۚ وَمَا ذٰلِكَ عَلَي اللہِ بِعَزِيْزٍ۱۷ ][1]
ترجمہ:اے لوگو! تم اللہ کے محتاج ہو اور اللہ بےنیاز خوبیوں والاہے اگر وه چاہے تو تم کو فنا کردے اور ایک نئی مخلوق پیدا کردے اور یہ بات اللہ کو کچھ مشکل نہیں ۔
[1] فاطر:۱۵تا۱۷