کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 90
[يٰٓاَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّيْطٰنَ۰ۭ اِنَّ الشَّيْطٰنَ كَانَ لِلرَّحْمٰنِ عَصِيًّا۴۴ ] [1]
ترجمہ:میرے ابّا جان آپ شیطان کی پرستش سے باز آجائیں شیطان تو رحم وکرم والے اللہ تعالیٰ کا بڑا ہی نافرمان ہے ۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو جب جیل میں قیدکیاگیا تو انہوں نے فرمایا: اصل قیدی تو وہ ہےجو اپنی خواہشات کا قیدی ہو،اور اصل محبوس وہ شخص ہے جس کا دل اس کے رب سے بند کردیاجائے۔
(۱۸) معصیتیں دل کی بصارت وبصیرت کوچھین لیتی ہیں،علم کا راستہ بند کرکے ہدایت کے داخلے سے مانع بن جاتی ہیں،نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ دل مختلف امراض کا شکارہوجاتاہے۔
اس کے علاوہ بھی معصیتوں کے بہت سے مہالک ہیں ضروری ہے کہ ان خطورتوں کو سمجھاجائے اور معصیتوں سےباز آیاجائے اور زمانۂ ماضی میں جن گناہوں کا ارتکاب ہوچکا ہے ان سے توبۃ النصوح کرلی جائے۔والتوفیق بیداللہ تعالیٰ۔
[1] مریم:۴۴