کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 86
فیھم الطاعون والأوجاع التی لم تکن فی أسلافھم الذین مضوا ، ولم ینقصوا المکیال والمیزان إلا أخذوا بالسنین وشدۃ المؤونۃ وجور السلطان علیھم ، ولم یمنعوا زکاۃ أموالھم إلامنعوا القطر من السماء، ولو لا البھائم لم یمطروا، ولم ینقضوا عھد اللہ وعھد رسولہ إلا سلط اللہ علیھم عدوا من غیرھم فأخذوا بعض ما فی أیدیھم ، ومالم تحکم أئمتھم بکتاب اللہ ویتخیروا مما أنزل اللہ إلا جعل اللہ بأسھم بینھم)[1]
ترجمہ:عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، فرماتے ہیں: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: اے مہاجرین کی جماعت! پانچ چیزوں کے ساتھ جب تم آزمائے جاؤگے،اور میں اللہ تعالیٰ کی پناہ چاہتاہوں کہ تم انہیں پالو۔
کسی قوم میںفحاشی ظاہرہو،حتی کہ علی الاعلان شروع ہوجائے تو اس قوم میں طاعون کامرض پھیل جاتاہے،اور ایسی بیماریاں اور دردیں ظاہر ہوتی ہیں جو گزرے ہوئے لوگوںمیں نہیں تھیں۔
جو قوم ناپ تول میں کمی کی مرتکب ہوتی ہے اسے قحط سالی اور شدید مشقت کی سزا دی جاتی ہے،نیز اس قوم پر بادشاہوں کاظلم مسلط کردیاجاتاہے۔
[1] سنن ابن ماجۃ :۴۰۱۹