کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 74
تؤت کبیرۃ، وذلک الدھر کلہ . [1]
ترجمہ:سیدناعثمان غنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:جس مسلمان کی فرض نماز کا وقت آجائے، پس وہ اچھی طرح وضوکرلے اور خشوع ورکوع کا خوب اہتمام کرے،تو اس کا یہ عمل پچھلے گناہوں کا کفارہ بن جائے گا،بشرطیکہ کبیرہ گناہوں کے ارتکاب سے بچے،اور اس عمل پر گناہوں کی بخشش کا سلسلہ زندگی بھرقائم رہےگا۔
گناہوںکی بخشش کا ایک اہم وسیلہ،تکلیفوں اور بیماریوں پر صبرکرناہے، اسے علماء نے صبر علی أقداراللہ کانام دیا ہے، یہ صبر بھی بڑی عزیمت کا کام ہے اور گناہوں کی بخشش کا موجب ہے،چنداحادیث ملاحظہ ہوں:
(۱) وعن أبی سعید وأبی ھریرۃ رضی اللہ عنھما عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: ما یصیب المسلم من نصب ولا وصب ولا ھم ولا حزن ولا أذی ولا غم ، حتی الشوکۃ یشاکھا إلا کفر اللہ بھا من خطایاہ .[2]
ترجمہ:ابوسعیدخدری اور ابوھریرہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی بھی مسلمان کو کوئی تھکاوٹ یا کوئی مرض یا کسی قسم کا حزن وملال یا کوئی بھی
[1] رواہ مسلم:۵۴۳
[2] صحیح بخاری:۵۶۴۱،صحیح مسلم:۲۵۷۳