کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 69
ہم گناہوں اور معصیتوں کے سمندروں میں ڈوبے ہوئے انسانوں کیلئے لمحۂ فکریہ ہے کہ ہم کس قدر توبہ واستغفار کے محتاج ہیں؟ واضح ہوکہ توبہ واستغفار کاباب بندوں کیلئے اللہ تعالیٰ کے عظیم فضل واحسان کا مظہرہے،یہ گناہوں کی بخشش کا ایک عظیم اور انتہائی آسان وسیلہ ہے،جسے اختیار نہ کرنا بہت بڑی محرومی اور شقاوت قرارپائے گی۔ بخشش کی راہیں اللہ تعالیٰ نے ہمارے گناہوں کی بخشش کیلئے ،کچھ مزید وسائل اور اسباب سے ہمیں نوازاہے،یہ بھی اس کی عظیم محبت کی دلیل ہے۔ ان وسائل میں سے ایک انتہائی اہم وسیلہ،اعمالِ صالحہ ہیں،یعنی اعمالِ صالحہ کی برکت سے گناہ مٹ جاتے ہیں،کما قال اللہ تعالیٰ: [وَاَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَيِ النَّہَارِ وَزُلَفًا مِّنَ الَّيْلِ۝۰ۭ اِنَّ الْحَسَنٰتِ يُذْہِبْنَ السَّـيِّاٰتِ۝۰ۭ ذٰلِكَ ذِكْرٰي لِلذّٰكِرِيْنَ۝۱۱۴ۚ ][1] ترجمہ:دن کے دونوں سروں میں نماز برپا رکھ اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی، یقیناً نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں۔ یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لئے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:(واتبع السیئۃ الحسنۃ تمحھا)یعنی: اگر گناہ
[1] ھود:۱۱۴