کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 31
دوسراجملہ:
یا عبادی! کلکم ضال إلا من ھدیتہ، فاستھدونی أھدکم.
(اللہ سے ہدایت طلب کرو)
اے میرے بندو!تم سب کے سب گمراہ ہو،مگر جسے میں ہدایت دوں، پس صرف مجھ ہی سے ہدایت طلب کرو،میں ہی تمہیں ہدایت دونگا۔
بندوں میں اصل، گمراہی ہے
اس سے ثابت ہوا کہ بندوں میں اصل گمراہی ہے،بالفاظِ دیگر ہر بندہ اصلاً گمراہ ہے، اور ہدایت پانے کیلئے اپنے رب تعالیٰ کا محتاج ہے،نیز اس تعلیم کا محتاج ہے جسےاللہ تعالیٰ نے ہدایت کیلئے معیارقراردیاہے۔
یہاں ایک سوال جنم لیتاہے،اوروہ یہ کہ اس حدیث میں تمام بندوں کے اصلاً گمراہ ہونے کاذکرہے،جبکہ بعض دیگراحادیث میں اصلاً ہدایت پر قائم رہنے کا ذکر ملتا ہے، مثلاً: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان:
’’کل مولود یولد علی الفطرۃ‘‘[1]
[1] بخاری:۱۳۸۵