کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 30
تعظیم وتبجیل آپ کاحق ہے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ،کائنات کے ہرفرد سے بڑھ کر محبت کرنا آپ کاحق ہے،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہمیشہ اطاعت کرنا اور دوسروں کی اطاعت سے گریزاں رہنا آپ کا حق ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پربکثرت درودوسلام پڑھنا آپ کاحق ہے، ان تمام حقوق کی ادائیگی بجالانا انتہائی مقدم واہم ہے، جس پر قرآن وحدیث کے بے شمار دلائل موجود ہیں۔
اس کے بعد درجہ بدرجہ دوسرے لوگوں کے حقوق ہیں ،مثلاً:حقوقِ والدین، حقوقِ اولاد،حقوقِ زوجہ،حقوق الجار وغیرہ وغیرہ۔
ہم اپنے آپ کو اورپھر آپ سب کو عدل واعتدال قائم رکھنے اور کسی بھی انسان پر ظلم سے بچے رہنے کی نصیحت کرتے ہیں،اور اگر کسی شخص پر کسی قسم کا ظلم ہوچکا ہے تو اس پر توبہ کی تلقین کرتے ہیں؛کیونکہ توبہ کرنا بھی عدل ہے جبکہ توبہ سے گریز کرنا عینِ ظلم ہے۔اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:
[وَمَنْ لَّمْ يَتُبْ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ۱۱ ][1]
یعنی:جولوگ توبہ نہیں کرتے وہ ظالم ہیں۔
[1] الحجرات:۱۱