کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 23
کی حرمت وارد ہے۔
ظلم کی سب سے بڑی صورت شرک ہے
اور نہ ہی کوئی شخص اپنے نفس پر ظلم کرے،اپنے اوپر ظلم کرنے کی سب سے بڑی اور مقدم صورت شرک ہے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
[اِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيْمٌ ][1]
ترجمہ:بے شک شرک بہت بڑا ظلم ہے۔
شرک ظلمِ عظیم اس لئے ہے کہ مشرک، غیر اللہ کی پرستش کرکے، مخلوق کو، مرتبۂ خالق پر فائز کردیتا ہے۔والعیاذباللہ۔
اسی لئے اللہ تعالیٰ نے تمام کفار کو ظالم کہا ہے،فرمایا:
[وَالْكٰفِرُوْنَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ۲۵۴ ][2] یعنی:کافر ہی ظالم ہیں۔
واضح ہو کہ بندے کا شرک کے علاوہ دیگر معاصی کا ارتکاب بھی اپنے اوپر ظلم ہی قرارپائے گا،لیکن معاصی کاظلم ،شرک کے ظلم سے چھوٹاہوتاہے۔
ظلم کی دوسری صورت،دوسروں پر ظلم کرنا
ظلم کی دوسری صورت،دوسروں پر ظلم کرناہے،یہ بھی بہت بڑی معصیت ہے ،ہر شخص
[1] لقمان:۱۳
[2] البقرۃ:۲۵۴