کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 21
نیزفرمایا:[اِنَّ اللہَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ۰ۚ ][1]
ترجمہ:بے شک اللہ تعالیٰ ایک ذره برابر ظلم نہیں کرتا ۔
نیزفرمایا:[وَمَنْ يَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَہُوَمُؤْمِنٌ فَلَا يَخٰفُ ظُلْمًا وَّلَا ہَضْمًا۱۱۲ ][2]
ترجمہ:اور جو نیک اعمال کرے اور ایمان والابھی ہو تو نہ اسے بے انصافی کا کھٹکا ہوگا نہ حق تلفی کا ۔
توقدرت کےباوجود ظلم کی نفی کرنا،اللہ تعالیٰ کے جودوکرم اور رفق ورحمت کی عظیم دلیل ہے،یہ محبت بھری خبربندوں کے اندر حوصلہ پیداکرے گی اور بندے یہ سوچ کر اعمالِ صالحہ بجالائیں گے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے کسی حق تلفی یاظلم کا امکان نہیں ہے۔
ویسے بھی ظلم ایک قباحت ہے اور بہت بڑا عیب شمارہوتاہے،اور اللہ رب العزت ہر عیب سے پاک ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ ظلم،مخلوقات کا فعل ہے ،اور مخلوقات کا ہرفعل در حقیقت اللہ تعالیٰ کا تخلیق کردہ ہے توبھلا اللہ تعالیٰ جو خالق ہے،مخلوقات کے افعال سے کیسے متصف ہوسکتا ہے ،یہ نکتہ حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب جامع العلوم والحکم میں بیان فرمایا ہے۔
[1] النساء:۴۰
[2] طہ:۱۱۲