کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 150
انتہائی حکیمانہ انداز سے نصیحت فرمائی اورپھر یہ دعافرمائی: (اللھم طھرقلبہ وحصن فرجہ)اے اللہ!اس کے دل کو پاک کردےاور اس کی شرمگاہ کی حفاظت فرما۔ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ دل کی پاکیزگی ہی درحقیقت ترکِ معصیت کی بنیاد ہے،لہذا ایک مکلف کی اولین توجہ اپنے دل پر ہونی چاہئے،تمام تراہتمام اصلاحِ قلب اورتزکیہ نفس پر صرف کردے: [قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰىہَا۝۹۠ۙ وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰـىہَا۝۱۰ۭ ][1] [قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَكّٰى۝۱۴ۙ ][2] رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دل کی طرف اشارہ کرکے فرمایاکرتے تھے: (التقویٰ ھھنا)یعنی:تقویٰ تویہاں ہوتاہے۔[3] (۱۷) حدیثِ ہذا کا جملہ نمبر۹ جس میں تمام اولین وآخرین اور تمام جن وانس کے بارے میں ایک میدان میں جمع ہوکر سوال کرنےکا ذکر ہے،اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے سب کو فوری عطاء کابیان ہے ،یہ جملہ اللہ تعالیٰ کی وسعتِ رحمت اور کثرتِ خزائن نیز کشادگیٔ جودوسخاءکی دلیل ہے۔
[1] الشمس:۹،۱۰ [2] الاعلیٰ:۱۴ [3] بخاری:۵۲