کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 103
نواں جملہ
یاعبادی لو أن أولکم وأخرکم وإنسکم وجنکم قاموا فی صعید واحد فسألونی، فأعطیت کل إنسان مسألتہ، مانقص ذلک مما عندی إلا کما ینقص المخیط إذا أدخل البحر،
(اللہ تعالیٰ کے لامتناہی خزانے)
اے میرے بندو!اگر تمہارے تمام اگلے اور پچھلے اور تمام انسان وجن، ایک میدان میں جمع ہوکربیک وقت مجھ سے (جوچاہیں )مانگنے لگیں،اور میں اسی وقت سب کا سوال پوراکردوں تو میرے خزانوں میں اتنی کمی بھی واقع نہیں ہوگی،جو سوئی کے سمندر میں ڈبوکر نکالنے سے ،اس سمندر میں واقع ہوتی ہے۔
حدیث میں وارد یہ جملہ،اللہ تعالیٰ کی کمالِ قدرت اور کمالِ ملک کی زبردست دلیل ہے،نیز یہ کہ اللہ رب العزت کے خزانے کثرتِ عطاء کے باوجود ختم نہیںہوتے،خواہ اللہ تعالیٰ،جن وانس کے تمام اولین وآخرین کو آنِ واحد اور مقامِ واحد میں ان کی سوال کردہ تمام حاجات عنایت فرمادے، خواہ ان حاجات کا تعلق دین سے ہو جو کہ بہت ہی قیمتی اثاثہ ہے، خواہ دنیا سے ہو۔
دینی حاجات کا تعلق اللہ تعالیٰ کی صفتِ ہدایت اور مغفرتِ ذ نوب سے ہے، جبکہ