کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 102
کازخم بذریعہ علاج مندمل ہوجاتاہے لیکن میت کازخم کبھی مندمل نہیں ہوتا ۔(والعیاذباللہ)
نیکی اورمعصیت کے متعلق ایک عظیم اثر
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرمایاکرتے تھے:
ان للحسنۃ نورا فی الوجہ، وضیاء فی القلب، وسعۃ فی الرزق، ومحبۃ فی قلوب الخلق، وإن للمعصیۃ سوادا فی الوجہ، وظلاما فی القلب، وضیقا فی الرزق، وبغضۃ فی قلوب الخلق.[1]
ترجمہ:نیکی چہرے کے نور،دل کی چمک،رزق کی کشادگی اور مخلوقات کے دل میں محبت کا سبب بنتی ہے، جبکہ معصیت کا ارتکاب چہرے پر کالک، دل میں تاریکی،رزق میں تنگی اور مخلوق کے دل میں بغض پیدا ہونے کا سبب بن جاتا ہے۔(واللہ المستعان وبہ التوفیق وعلیہ التکلان)
[1] المفصل فی شرح حدیث من بدل دینہ۲؍۲۴۱ ،الاستقامۃ ۱؍۳۵۱