کتاب: حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ - صفحہ 100
ینکر منکرا إلا ما أشرب من ھواہ. [1]
ترجمہ:حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے:(ایک زمانہ آنے والاہے)فتنے دلوں پر پیش کئے جائیں گے (اتنی کثرت سے)جیسے چٹائی ایک ایک تنکے سے بنی جاتی ہے، جس دل نےفتنوں کو قبول کرلیا،اس پر سیاہ نکتہ لگادیاجائے گا، اور جس دل نے فتنوں کاانکارکردیا اس پر سفید چمکدار نکتہ لگادیاجائے گا،حتی کہ تمام لوگوں کے دل دوطرح کے ہوں گے:کچھ سفید سنگِ مرمر کی طرح (کہ جس پر یلغار کرنے والاہر فتنہ پھسل کر گرجائے گااور اس دل میں جگہ بنانے میں ناکام رہے گا)اس دل کو فتنے کوئی نقصان نہ پہنچاسکیں گے،جب تک آسمان اور زمینیں قائم ہیں۔
اور کچھ سیاہ دل ہونگے،راکھ کی مانند میلے کچیلے،الٹے رکھے ہوئے پیالے کی مانند(کہ جس میں کوئی خیر داخل ہوہی نہ سکے)یہ دل نیکی اور برائی کو پہچاننے سے قاصر ہونگے،صرف ان خواہشات کو پہچانتے ہوں گےجن سے وہ دل لبریزہونگے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں منافقین کی جملہ شرارتوں اور خباثتوں کی نسبت ان کے دلوں کی طرف فرمائی ہے،فرمایا:
[فِىْ قُلُوْبِہِمْ مَّرَضٌ۰ۙ فَزَادَھُمُ اللہُ مَرَضًا۰ۚ ][2]
[1] رواہ مسلم:۳۶۹
[2] البقرۃ:۱۰