کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد دوم - صفحہ 575
ہے ان کو تو جائز بھی ثابت نہیں کیا جا سکتا، پھر ان حق پرستوں کو کس جرم کی سزا دی گئی؟ کیا اس واقعہ پر اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد صادق نہیں آتا: ﴿وَمَا نَقَمُوْا مِنْہُمْ اِِلَّا اَنْ یُّؤْمِنُوْا بِاللّٰہِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِo﴾ (البروج: ۸) ’’اور انہوں نے تو ان سے صرف اس کا بدلہ لیا کہ وہ سب پر غالب، لائق تعریف اللہ پر ایمان رکھتے ہیں ۔‘‘ اس صالح، موحد اور پاکباز جماعت نے افترا پردازوں اور قبر پرستوں کی تحقیقات کے دوران جو یہ فرمایا تھا کہ: ’’اگر قرآن و سنت پر عمل کرنا اور بدعت سے اجتناب کرنا جرم ہے، تو ہم مجرم ہیں اور ہر طرح کی سزا برداشت کرنے کو تیار ہیں ۔‘‘ تو اس کا یہ اعتراف سونے کے پانی سے لکھے جانے کے قابل ہے اور یہ ایک روشن تاج ہے جس سے نبیوں ، صدیقین، شہداء اور صالحین کے سرمزین رہے ہیں اور جس کو اللہ تعالیٰ نے انعام یافتہ جماعت قرار دیا ہے اور للہ کے موحد بندے اپنے نمازوں کی ہر رکعت میں اللہ تعالیٰ سے اس کی راہ پر چلنے کی ہدایت طلب کرتے ہیں ۔ ۲۔ دوسرا واقعہ: مولانا سیّد نذیر حسین بن جواد علی بن سیّد احمد شاہ دہلوی متوفی ۱۳۲۰ھ مطابق ۱۹۰۲ء برصغیر میں حدیث نبوی کے بہت بڑے عالم گزرے ہیں ، ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں میں اپنے والد ماجد سے حاصل کی اور چھ سال کی عمر میں دہلی کا سفر کیا جہاں کئی اساتذہ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد مولانا شاہ محمد اسحاق دہلوی کے حلقۂ درس میں شامل ہو گئے جواپنے وقت میں حدیث کے بہت بڑے عالم تھے اور مسلکاً حنفی تھے، مولانا سیّد نذیر حسین مسلسل ۱۳ سال تک مولانا محمد اسحاق کی صحبت میں رہے اور جب شوال ۱۲۵۸ھ مطابق ۱۸۴۲ء میں شاہ اسحاق نے ہندوستان سے مکہ معظمہ ہجرت کی تو محرم ۱۲۵۹ھ مطابق ۱۸۴۳ء میں اللہ تعالیٰ نے مولانا سیّد نذیر حسین کو ان کی جانشینی کا شرف بخشا اور مسلسل چالیس برس تک درس حدیث کی خدمت انجام دینے کے بعد ان کے دل میں زیارت حرمین شریفین کی سعادت حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوا۔ ۴۰ سال کی مدت بڑی لمبی مدت ہے اس مدت میں ملک کے کونے کونے سے علم حدیث کے شائقین ان کی خدمت میں حاضر ہو کر حدیث پاک کی تعلیم حاصل کرتے رہے جن کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی اور ان کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کرنے والوں میں ایسے علماء کا نام بھی شامل ہے، جن کو محدث کا لقب ملا، علم حدیث سے وابستگی رکھنے والوں میں کون ہے جو علامہ عبدالرحمن مبارکپوری مصنف تحفۃ الأحوذی، علامہ شمس الحق عظیم آبادی مصنف عون المعبود، محدث محمد بشیر سہسوانی مصنف صیانۃ الانسان عن وسوس دحلان اور فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری کو نہیں جانتا ہو گا۔ برصغیر کے علاوہ بلاد نجد کے شیخ اسحاق بن عبدالرحمن بن حسن، شیخ علی بن قاضی شیخ عبداللہ بن سعد اور شیخ سعد بن عتیق، نیز ان دسیوں مشاہیر نجد نے ان سے حدیث کی تعلیم حاصل کی تھی جن کے نام شیخ بسام کی کتاب، علمائے نجد خلال