کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد دوم - صفحہ 492
’’اور تم سے پہلے ہم نے کوئی بھی رسول نہیں بھیجا، مگر اس کی طرف یہی وحی کرتے رہے کہ در حقیقت میرے سوا کوئی معبو دنہیں ، سو میری ہی عبادت کرو۔‘‘ اور سلسلۂ نبوت و رسالت کی آخری کڑی محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کر کے فرمایا گیا ہے: ﴿قُلْ اِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ یُوْحٰٓی اِلَیَّ اَنَّمَآ اِلٰہُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ﴾ (الکہف: ۱۱۰) کہہ دو، میں تو محض تمہاری طرح کا ایک انسان ہی ہوں ، میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا معبود تو صرف ایک ہی معبود ہے۔‘‘ اور جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن میں داعی اور امیر بنا کر بھیجا تو ان کو رخصت کرتے ہوئے فرمایا: ((إنک ستأتی قومًا أہل کتاب، فإذا جئتہم فادعہم إلی: أن یشہدوا أن لا إلٰہ إلا اللّٰہ و أن محمدًا رسولُ اللّٰہ۔)) ’’تم ایسے لوگوں کے پاس جاؤ گے جو اہل کتاب ہیں تو جب ان کے پاس جانا تو ان کو یہ دعوت دینا کہ وہ یہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں ۔‘‘[1] کیا اس کے بعد بھی یہ بکواس قابل التفات ہے کہ توحید وہ ہے جس کا وصف بیان کرنے سے اللہ کے منتخب بندوں کو گونگا اور اس کو پھیلانے سے عاجز بنا دیا گیا ہے؟ اگر انبیاء اور رسولوں کو عمومی طور پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خصوصی طور پر توحید معلوم نہیں تھی تو پھر ان کے علاوہ کون ہے جس کو یہ توحید معلوم ہے؟ یہ سب اس صورت میں جبکہ اس سے وہ توحید مراد ہو جو اس کے لیے اس کی ذات کے ساتھ قائم ہے۔ اور اگر ہروی کی مراد وہ توحید ہو جو بندے کی صفت اور فعل ہے تو پھر یہ ان کے اس قول سے مطابقت نہیں رکھتی : ’’جس کو حق نے اپنے لیے خاص کر لیا ہے اور جس کا وہ اپنے مقام کے اعتبار سے مستحق ہے‘‘ اسی طرح یہ توحید ان تینوں اشعار سے بھی ہم آہنگ نہیں جو انہوں نے توحید کے بارے میں کسی سائل کو جواب دیتے ہوئے کہے ہیں ، اور ان میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ’’اس کی اپنی توحید ہی اصل ہے نہ کہ اس کے غیر کی۔‘‘ ’’توحید کے بندے کی صفت اور فعل ہونے کی صورت میں یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ وہ اس کو پھیلانے اور عام کرنے سے عاجز و قاصر اور اس کو بیان کرنے سے گونگا ہے، کیونکہ جس چیز کا وجود بندے سے وابستہ ہے وہ اس کی تعبیر کر سکتا ہے اور اس کے لیے اس کو کھول کر بیان کرنا ممکن ہے۔‘‘ لیکن اگر شیخ ہروی کی مراد یہ ہے کہ ’’رب تعالیٰ ہی اپنے برگزیدہ بندوں کے دلوں مں اپنی توحید بیان کرنے والا
[1] بخاری: ۱۴۹۶، مسلم: ۱۹