کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد دوم - صفحہ 451
’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن نماز فجر میں الم تنزیل اور ہل اتی علی الانسان پڑھا کرتے تھے۔‘‘ ۲۔دوسری حدیث: ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: ((ان النبی صلي اللّٰه عليه وسلم کان یقرأ فی صلاۃ الفجر یوم الجمعۃ الم تنزیل السجدۃ و ہل اتی علی الانسان حین من الدہر و ان النبی صلي اللّٰه عليه وسلم کان یقرا فی صلاۃ الجمعۃ سورۃ الجمعۃ و المنافقین)) [1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن نماز فجر میں الم تنزیل السجدۃ اور ہل اتی علی الانسان حین من الدہر پڑھا کرتے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز جمعہ میں سورۂ جمعہ اور منافقون پڑھا کرتے تھے۔‘‘ ۳۔تیسری حدیث: عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ((ان النبی صلي اللّٰه عليه وسلم کان یقرأ فی صلاۃ الصبح یوم الجمعۃ ’’الم تنزیل السجدۃ‘‘ و ’’ہل اتی علی الانسان‘‘ یدیم ذلک)) [2] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن صبح کی نماز میں ’’الم تنزیل السجدۃ‘‘ اور ’’ہل اتی علی الانسان‘‘ پڑھا کرتے تھے، ہمیشہ یہ کرتے تھے۔‘‘ ۴۔چوتھی حدیث: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں : ((کان رسول اللہ صلي اللّٰه عليه وسلم یقرأ فی صلاۃ الفجر یوم الجمعۃ الم تنزیل و ہل اتی علی الانسان)) [3] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن نماز فجر میں الم تنزیل اور ہل اتی علی الانسان پڑھا کرتے تھے۔‘‘
[1] مسلم: ۸۷۹، ابو داود: ۱۰۷۴-۱۰۷۵، ترمذی: ۵۲۰، نسائی: ۱۲۲۱، ابن ماجہ: ۸۲۸، مسند: ۱۹۹۳، ۲۴۵۲، ۲۷۹۹، ۲۹۰۶، ۳۰۳۹، ۳۰۹۶، ۳۰۹۷، ۳۱۶۰، ۳۳۲۵، ۳۳۲۶، ۳۴۰۴، ابن خزیمہ: ۵۳۳، طبرانی: ۱۲۳۷۷، ۱۲۴۲۲، ۱۲۴۶۲۔ [2] المعجم الصغیر للطبرانی: ۸۰-۸۱، ج ۲، ابن ماجہ: ۸۳۱ [3] ابن ماجہ: ۸۲۹