کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد دوم - صفحہ 392
جیسی اہم اور بنیادی فقہی کتاب کے مصنف ’’مرغینانی‘‘ کی حدیث دانی کا یہ حال تھا تو ایروں غیروں کا کیا حال ہو گا۔ اس کے باوجود کسی بھی حنفی عالم اور مصنف کا لقب محدث سے کم نہیں ہوتا۔
تحصیل حدیث کا مقصد مسلک حنفی کی تائید:
احناف کا، احادیث سے استدلال کا جو طریقہ ہے اس سے بأدنی تأمل یہ عیاں ہوتا ہے کہ اس مقدس علم کے تعلیم و تعلم سے ان کا مقصد یہ نہیں رہا ہے کہ اسلام کے اس دوسرے شرعی ماخذ میں ان کو بصیرت حاصل ہو، بلکہ وہ اس مقصد سے حدیث پڑھتے اور پڑھاتے رہے ہیں کہ حدیث سے ان کو ایسے دلائل حاصل ہوں جن کے ذریعہ وہ مسلک حنفی کو تمام دوسرے مسلکوں سے افضل ثابت کر سکیں چنانچہ مولانا ابو الحسن علی ندوی رحمہ اللہ اپنی کتاب: ’’تاریخ دعوت و عزیمت، حصہ پنجم‘‘ میں ہندوستان میں علم حدیث کے عروج و زوال کا جائزہ لیتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں :
’’لیکن بعض معلوم اور بعض نامعلوم اسباب کی بنا پر ان حضرات کی انفرادی مساعی سے ہندوستان میں حدیث کی طرف وہ رجوع عام اور اس کی اشاعت و درس و تدریس میں وہ جوش و سرگرمی پیدا نہیں ہوئی جس کی توقع تھی شاید اس وجہ سے بھی کہ ان حضرات پر حدیث کے ذریعہ مذہب حنفی کی تائید کا جذبہ و رجحان غالب تھا۔‘‘ [1]
مولانا علی میاں نے یہ بات اگرچہ شیخ عبدالحق محدث دہلوی کے کارنامے کو اجاگر کرتے ہوئے فرمائی ہے، گویا ان کا دامن اس ’’دھبہ‘‘ سے پاک تھا، لیکن امر واقعہ یہ ہے کہ احناف کے جن اکابر کے ناموں کے ساتھ محدث کا لقب لگا ہوا ہے وہ اپنی خدمت حدیث میں مخلص نہیں تھے، نہ عبدالحق محدث دہلوی اور نہ مولانا شاہ محمد اسحاق اور نہ شاہ محمد یعقوب، سب کی محنتوں اور کاوشوں کا مقصد تمام مسلکوں پر مسلک حنفی کی برتری کا اثبات تھا۔
میرے اس دعوے پر برصغیر کے حنفی محدثین کی کتابیں اور تحریریں اور سب سے بڑے محدث علامہ محمد انور شاہ کشمیری کا اعتراف دلیل ہے۔
احساسِ ندامت:
علم حدیث کے حوالہ سے علامہ کشمیری کو جو شہرت حاصل ہے اس کو چراغ دکھانے کی ضرورت نہیں ہے اس کتاب کے گزشتہ صفحات میں حدیث کی مزعوم عدم کتابت کی ان کی توجیہ اور ائمہ نقد کی جرح و تعدیل پر ان کے ’’ریمارک‘‘ کا بھرپور جازہ لے چکا ہوں ، اور آئندہ ان کی حدیث دانی کے نمونے بھی پیش کروں گا، یہاں میں اس احساس ندامت کا ذکر کرنا چاہتا ہوں جو زندگی کے آخری مرحلے میں ان کو لاحق ہو گیا تھا۔
معروف عالم اور مفتی محمد شفیع تحریر فرماتے ہیں :
[1] ص ۱۸۲