کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد دوم - صفحہ 323
قرآن اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے، یہ نبی عربی امی محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا ہے اور لفظاً اور معناً اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جس کے مانند کلام پیش کرنا جن و انس کی قدرت سے باہر ہے، اپنے نزول کے وقت سے لے کر آج تک ہر آمیزش اور ہر کمی بیشی سے پاک ہے اور تا قیامت پاک رہے گا۔ یہ اسلامی عقائد، عبادات، آداب معاشرت اور اللہ کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے سے متعلق جملہ امور کا اصل الاصول ہے۔ اسلامی شریعت کا دوسرا بنیادی ماخذ حدیث یا سنت ہے یہ تعداد کے اعتبار سے دوسرا ماخذ ہے۔ ترتیب اور درجہ کے اعتبار سے نہیں یعنی اسلامی شریعت کے جن امور میں قرآن ماخذ ہے ان میں حدیث بھی قرآن کے بالکل مساوی ماخذ ہے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کی اطاعت کو اپنی اطاعت کے بالکل مساوی فرض قرار دیا ہے اور اللہ کی اطاعت اس کی کتاب کے احکام کی تعمیل کا نام ہے لہٰذا رسول کی اطاعت حدیث یا سنت کے احکام کی تعمیل قرار پائی۔ قرآن پر غور و تدبر کر کے اس سے احکام کا استنباط کرنے والا صرف ایک چیز کا محتاج ہے یعنی قرآن کے جس لفظ یا عبارت سے وہ کسی مسئلہ کا استنباط کر رہا ہے وہ اس پر بصراحت دلالت کر رہا ہے، یا کر رہی ہے کہ نہیں ، جبکہ حدیث یا سنت سے مسائل اور احکام کا استنباط کرنے والا دو چیزیں جاننے کا محتاج ہے: ۱۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی نسبت صحیح ہے۔ ۲۔ وہ اپنے حکم پر بصراحت دلالت کرتی ہے۔ جس حدیث یا سنت کو ہم صحیح کہتے ہیں تو اس سے ہماری مراد یہ ہوتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی نسبت صحیح ہے اور اس صحت کو معلوم کرنے کے طریقے اور اصول صرف وہی ہیں جو اس فن کے ائمہ نے وضع کیے ہیں اور یہ بات ہم پورے یقین و اذعان سے کہتے ہیں کہ حدیث کی تصحیح و تضعیف اور اس کی معرفت کے جو اصول ائمہ حدیث نے بنائے ہیں اور پھر ان کو برت کر دکھایا ہے اس کی نظیر دنیا کے کسی علم و فن کے اصولوں اور ان پر عمل کرنے میں نہیں ملتی۔ بلکہ تواریخ عالم اور عظمائے عالم کے کسی بھی واقعہ یا خبر کی حفاظت، ملاوٹ اور آمیزش سے اس کو پاک رکھنے اور اس کی امانت دارانہ نقل و روایت سے متعلق اس اہتمام کا عشر عشیر اہتمام بھی نہیں کیا گیا ہے جو اہتمام محدثین نے اپنے محبوب نبی و رسول اور اپنے امام … محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک، آپ کی تشریعات، آپ کے اقوال و افعال اور تقریروں کی حفاظت، ان کو ملاوٹ اور آمیزش سے پاک رکھنے اور ان کی امانت دارانہ نقل و روایت سے متعلق کیا ہے۔ مذکورہ طریقوں اور اصولوں سے جن حدیثوں یا سنن کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح و ثابت ہے وہ ہدایت اور معرفت حق میں قرآن ہی کے درجے پر ہیں ، بلکہ ان کا دائرہ کار قرآن سے زیادہ وسیع ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ حدیث، قرآن کی شرح و بیان، اس کے مجمل کی تفصیل اور اس کے مبہم کی توضیح ہونے کے علاوہ مستقل بالذات تشریع بھی ہے اور اس میں ایک مسلم فرد کی زندگی سے متعلقہ ہر چھوٹی بڑی چیز، جماعت کے امور، اس جماعت کے تمام افراد کے باہمی