کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد دوم - صفحہ 199
تعدیل اور نا حق جرح پر آمادہ نہیں کر سکتا تھا اگر ایسا ہوا ہوتا تو پھر راویان حدیث کی جرح وتعدیل کا سارا ریکارڈ نا قابل اعتماد ہو جاتا، صرف یہی نہیں ، بلکہ فقہی کتابوں میں امام ابو حنیفہ اور دوسرے ائمہ سے منسوب اقوال کا بھی کوئی اعتبار نہیں رہ جاتا، خاص طور پر امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے جو اقوال فقہائے احناف کی کتابوں میں ملتے ہیں وہ سب قابل رد ہو جاتے، کیونکہ امام موصوف کے تمام اقوال بذریعہ روایت منقول ہوئے ہیں اور ان کے راوی عدالت کے اس مقام پر بھی نہیں تھے جس مقام پر صحیح حدیثوں کے راوی تھے اور ان کی طرف کوئی جھوٹی بات منسوب کرنے والا اتنا بڑا مجرم نہیں ہے، جتنا بڑا مجرم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کوئی قول منسوب کرنے والا ہے۔ جس جرح وتعدیل سے راویان حدیث گزرے ہیں اس سے ان کی جرح وتعدیل کرنے والے بھی گزرے ہیں ، اور محدثین نے جس طرح جرح وتعدیل کے اسباب اور اوصاف دونوں بیان کر دیے ہیں انہوں نے جرح وتعدیل کرنے والوں کے لیے بھی چند نہایت سخت شرطیں متعین کر دی ہیں اور ان کو بے لگام نہیں چھوڑ دیا ہے، وہ شرطیں درج ذیل ہیں : ۱۔ جرح کرنے والا بیدار مغز ہو اور اس کو راوی کے حالات کا استحضار ہو۔ ۲۔ راوی کے بارے میں اہل علم کے اقوال اس کے علم میں ہوں ۔ ۳۔ راوی کے بارے میں اپنی رائے ضبط تحریر میں لے آئے تاکہ بعد میں تضاد بیانی سے محفوظ رہے۔ ۴۔ ناقد جرح وتعدیل کے اسباب کا علم رکھتا ہو۔ ۵۔ کلام عرب کی تعبیرات پر اس کی نظر ہو اور راوی کے حق میں دوسرے ناقدین کے اقوال نہ بدلے تاکہ اس کا حکم پہلے ناقد کے قول کے خلاف نہ ہو۔ ۶۔ جرح وتعدیل کرنے والا مذہبی متعصب نہ ہو۔ ۷۔ راوی سے ذاتی دشمنی ناقد کو اس کے حق میں غلطی بیانی پر آمادہ نہ کرے۔ ۸۔ ناقد صبر وتحمل سے موصوف ہو اور اپنے حق میں دوسروں کی رائے سے غضبناک ہو کر ان پر ایسا الزام نہ لگائے جس کے وہ اہل نہ ہوں ۔ ۹۔ راوی سے قرابت داری ناقد کو اس کے حق میں صحیح بات کہنے سے باز نہ رکھے۔ [1] غور فرمائیے محدثین نے جرح وتعدیل کرنے والوں کو بے لگام نہیں چھوڑ دیا ہے، بلکہ نہایت سخت شرائط اور قیود کا پابند بنا دیا ہے اور اسماء الرجال کی کتابوں کا سنجیدہ مطالعہ یہ بتاتا ہے کہ اس مقدس علم سے تعلق رکھنے والوں نے ان شرائط وقیود کی مکمل رعایت کی ہے اور اگر کوئی کسی معمولی انحراف کا بھی مرتکب ہوا ہے تو اس کو کھول دیا گیا ہے اور بیان کر دیا گیا ہے۔ راویان حدیث کی جرح وتعدیل میں محدثین کی حق پسندی اور صدق گوئی کے واقعات تراجم وسیر کی کتابوں میں
[1] دراسات فی الجرح والتعدیل : ۵۴۔۵۵۔