کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد دوم - صفحہ 153
کَعْبٍ شَرَابًا مِنْ فَضِیخٍ، وَہُوَ تَمْرٌ، فَجَائَ ہُمْ آتٍ، فَقَالَ: إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ أَبُو طَلْحَۃَ: یَا أَنَسُ! قُمْ إِلَی ہَذِہِ الْجِرَارِ، فَاکْسِرْہَا، قَالَ أَنَسٌ: فَقُمْتُ إِلَی مِہْرَاسٍ لَنَا، فَضَرَبْتُہَا بِأَسْفَلِہِا حَتَّی انْکَسَرَتْ۔)) ’’انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں : میں ابو طلحہ، ابو عبیدہ بن جراح اور ابی بن کعب کو کچی کھجور کی شراب پلایا کرتا تھا، اور وہ کھجور ہے، پس ان کے پاس ایک آنے والا آیا اور کہا: درحقیقت شراب حرام قرار دے دی گئی ہے، ابو طلحہ نے کہا: انس! اٹھو اور ان گھڑوں کو توڑ دو، انس کہتے ہیں : میں اٹھا اور اپنی موسلی لیکر ان گھڑوں کے پیندوں پر مارا اور وہ ٹوت گئے۔‘‘ [1] وجہ استدلال: امام شافعی اس حدیث سے استدلال کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’ابو طلحہ، ابو عبیدہ بن جراح اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہم کو علم وفضل، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قرب اور آپ کی قدیم رفاقت کا جو شرف حاصل تھا، اس کا منکر کوئی بھی صاحب علم نہیں ہوگا، پھر شراب ان کے نزدیک حلال تھی جسے وہ پیتے اور پلاتے تھے، مگر جوں ہی ایک شخص نے آکر انہیں اس کی حرمت کی خبر دی تو ابو طلحہ نے شراب کے گھڑوں کو توڑ دینے اور ان میں موجود شراب کو بہا دینے کا حکم دیا۔ انہوں نے یا ان میں سے کسی اور نے یہ نہیں کہا: ہم تو شراب کو حلال سمجھتے ہیں ، محض ایک شخص کے یہ خبر دے دینے سے کہ شراب حرام قرار دے دی گئی ہے، اس کو حرام نہیں قرار دے سکتے، الا یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر خود آپ سے اس خبر کی صحت کی تاکید نہ کر لیں ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے کچھ دور نہیں قریب ہی ہیں ، یا شراب کی اس حرمت کی یہ خبر ہمیں کچھ اور لوگوں سے بھی مل جائے، مزید یہ کہ انہوں نے اپنے نزدیک ایک حلال چیز کو بہایا اور ضائع کیا تھا جو اسراف میں آتا ہے اور وہ لوگ ’’مسرفین‘‘ میں سے نہ تھے۔‘‘ ’’اس سے یہ معلوم ہوا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نزدیک خبر واحد حجت تھی۔‘‘ ۶۔ چھٹی دلیل، ہاتھ اور پاؤں کی انگلیوں کی دیت کی حدیث: ابو بکر بن محمد بن عمرو بن حزم سے روایت ہے، وہ اپنے باپ محمد سے اور وہ ان کے دادا، عمرو بن حزم سے روایت کرتے ہیں : ((أن رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم کتب إلی اہل الیمن بکتاب فیہ الفرائض والسنن والدیات فیہ… وفی کل إصبع من الأصابع من الید والرِجل عشرٌ من الإبل۔))
[1] بخاری: ۷۲۵۳، مسلم: ۱۹۸۱، موطأ: باب تحریم الخمر، نمبر ۱۳، الرسالہ ص: ۲۷۱، فقرہ: ۱۱۲۰