کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد دوم - صفحہ 121
﴿تِلْکَ حُدُوْدُ اللّٰہِ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا وَ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُo وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوْدَہٗ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیْہَا وَلَہٗ عَذَابٌ مُّہِیْنٌ﴾ (النساء: ۱۳۔ ۱۴) ’’یہ اللہ کی حدیں ہیں اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا وہ اس کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی حدوں سے تجاوز کرے گا وہ اسے آگ میں داخل کرے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کے لیے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔‘‘ دراصل اطاعت اللہ اور اطاعت رسول ایک مومن کے لیے لازم وملزوم کا درجہ رکھتی ہیں اور جہاں کہیں اللہ تعالیٰ نے صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم دیا ہے تو اس حکم میں اس کی اطاعت داخل ہوتی ہے اس لیے کہ آپ نے جو شرعی حکم بھی دیا ہے۔ اللہ کے حکم ہی سے دیا ہے اور ایسا اس وقت ہے جب آپ نے کوئی ایسا حکم دیا ہو جو قرآنی حکم کے علاوہ ہو۔ مذکورہ بالا وضاحت سے معلوم ہوا کہ سورۂ حشر میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جس امرو نہی کا ذکر فرمایا ہے وہ قرآنی امر ونہی کے علاوہ ہے جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک ارشاد سے بھی بیان فرما دیا ہے: ((إذا أمرتکم بأمرفأ توامنہ مااستطعتم، وإذا نہیتکم عن شیء فاجتنبوہ۔)) ’’جب میں تمہیں کسی بات کا حکم دوں تو اپنے مقدور بھر اس کو بجا لاؤ اور جس چیز سے روک دوں اس سے اجتناب کرو۔‘‘ [1] نتیجہ بحث: اوپر قرآن پاک کی آیتوں کی روشنی میں جو کچھ عرض کیا گیا ہے اس سے درج ذیل باتیں ثابت ہوتی ہیں : ۱۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مبلغ قرآن تھے۔ ۲۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآنی آیات کے شارح اور مبین تھے۔ ۳۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے قول وفعل میں متبع وحی تھے، اور وحی صرف قرآن نہیں ہے، بلکہ سنت بھی وحی ہے۔ ۴۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کے شارح اور مبین ہونے کے ساتھ مستقل بالذات شارع بھی تھے، اب یہ مقام حدیث کو حاصل ہے۔ ۵۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حاکم اور لوگوں کے معاملات اور نزاعات کا فیصلہ کرنے والے بھی تھے، اب یہ منصب حدیث کو حاصل ہے جس کو ماننا صحت ایمان کی شرط ہے۔
[1] بخاری: ۷۲۸۸ ومسلم: ۱۳۳۷