کتاب: حدیث کا شرعی مقام جلد اول - صفحہ 30
اور انہوں نے جو تعاون دیا ہے اس کی وجہ سے میں ان کا زیر بار ہوں اللہ تعالیٰ ان کو حسن جزاء سے نوازے اور مجھے ان کا احسان اتارنے کی توفیق دے۔ یوں تو میرے پاس منتخب کتابوں کا بہت بڑا مجموعہ ہے، لیکن ’’حدیث کا شرعی مقام‘‘ جیسی کتاب تیار کرنے کے لیے جس طرح کی اور جتنی کتابیں درکار ہوتی ہیں اس کا اندازہ اس طرح کا کام کرنے والوں کو ہوگا، عین کام کے دوران جب بھی مجھے کسی کتاب کی ضرورت پڑی میرے ان محسن نے لوگوں سے عاریۃً لے کر، مکہ مکرمہ کے مکتبۃ الحرم سے کاپی کرا کر اور اس کتاب کے ناشر محترم جناب عبدالجلیل ابو ساریہ سے خریدوا کر بروقت مجھے فراہم کر دی جس کی وجہ سے میرا کام کبھی رکھنے نہیں پایا، ایسا بھی بارہا ہوا کہ جس کتاب کی مجھے ضرورت پڑی وہ ان کے کسی دوست یا جاننے والے کے پاس دریافت ہوئی جو مدینہ منورہ میں قیام پذیر ہے وہ رقم اور وقت صرف کر کے وہاں گئے اور اس کی کاپی کرا کے میرے پاس لے آئے۔ عبدالغفار صاحب کو کتابوں ، اور ان کے ناشروں کے بارے میں وسیع معلومات ہیں ، وہ خود بھی کتابوں کے مطالعہ کے بے حد شوقین ہیں دین کے مختلف موضوعات پر نئی اور پرانی کتابوں کا حیرتناک علم رکھتے ہیں اور ذریعہ مواصلات نہ رکھنے کے باوجود جدہ اور مکہ کے مکتبوں میں خود جا کر تلاش کرنا، ان کو خریدنا اور پھر بذات خود مجھے پہنچانا ان کے اخلاص، بے لوث محبت اور ان کے حب حدیث کی دلیل ہے۔ اپنے عقیدہ توحید کی صحت اور پختگی، اور اپنے حسن کردار اور بلندی اخلاق میں بھی موصوف آئیڈیل ہیں ؛ ان کی پریشانیوں اور مسائل کا مجھے علم ہے، مگر میں نے کبھی اور کسی حال میں بھی ان کے چہرے پر پریشانی کے آثار نہیں دیکھے اور نہ ان کی زبان سے کسی کی بھی کوئی برائی سنی، جب بھی ملے اسی سوال سے کلام کا آغاز کیا اور اس کے ساتھ کلام کا سلسلہ منقطع کیا کہ کام کسی مرحلے میں ہے اور کب تک تکمیل کی توقع ہے؟ میں اپنے ان مخلص دوست اور دینی بھائی کے مخلصانہ تعاون، خیر خواہی اور بے مثال محبت کا صلہ تو نہیں دے سکتا، صرف ان کے لیے دعا کر سکتا ہوں اور کرتا بھی ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس گراں قدر خدمت حدیث میں ان کے اس اشتراک عمل کا بدلہ اپنے خزانے سے عطا کرے جو کبھی ختم ہونے والا نہیں ہے اور ان کو اپنے فضل وکرم سے ہر برائی، ہر شر اور ہر پریشانی سے محفوظ رکھے۔ انہ سمیع قریب مجیب۔ اس کتاب کی تیاری میں قدم قدم پر جن دوسرے محسن کا تعاون مجھے حاصل رہا وہ مولانا شیخ عزیز شمس ہیں موصوف ایک علمی خانوادے کے چشم وچراغ ہیں ، علم حدیث کا وسیع اور گہرا علم رکھتے ہیں ، مختلف کتابوں کا وسیع اور گہرا مطالعہ کیا ہے۔ امام الائمہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی قلمی ومطبوعہ کتابوں ، ان کے افکار اور علوم پر سند کا درجہ رکھتے ہیں ۔ یاد رہے کہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کسی شخص یا فرد سے عبارت نہیں ہیں ، ابن تیمیہ رحمہ اللہ ایک فن اور علم کا نام ہے اور شیخ عزیر اس فن اور علم