کتاب: گلدستہ دروس خواتین - صفحہ 559
3. عیدین اور جمعہ کے دن خوبصورت لباس پہننا اور خوشبو لگانا چاہیے۔[1] 4. عیدالفطر کی نماز کے لیے جانے سے پہلے کوئی میٹھی چیز کھا کر جانا سنت ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر کے دن کھجوریں کھائے بغیر عید گاہ کی طرف نہیں جاتے تھے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھجوریں طاق (۱، ۳، ۵، ۷، ۹) کھاتے تھے۔ (صحیح بخاری) عیدالاضحی کے دن عیدگاہ سے آکر کھانا چاہیے۔[2] عیدالاضحی کی اس سنت کو نصف دن کا روزہ کہنا جہالت ہے۔ 5. عیدین کے لیے مسنون و افضل یہ ہے کہ شہر سے باہر جاکر پڑھیں، البتہ بعض ضعیف روایات سے (بوقتِ ضرورت) مسجد میں پڑھنے کا اشارہ بھی ملتا ہے۔[3] 6. عورتوں اور بچوں کو بھی عید گاہ جانا چاہیے۔[4] 7. پیدل اور سوار ہو کر دونوں طرح عیدگاہ جانا جائز ہے۔[5] 8. عیدگاہ جانے اورآنے کا راستہ بدل لینا چاہیے۔[6] تکبیراتِ عید: ا ۔ (( اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اَللّٰہُ أَکْبَر کَبِیْراً )) [7] ب۔ (( اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ، لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اَللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ )) [8] 9. عیدالفطر کے دن، گھر سے نکلنے سے لے کر خطبہ شروع ہونے تک اور عید الاضحی کے موقع پر نو ذوالحج (یومِ عرفہ) کی صبح سے لے کر ۱۳ ذو الحج کی عصر تک تکبیریں کہتے رہیں۔[9] 10. نمازِ عید الفطر کا وقت سورج کے دو نیزے اور عید الاضحی کا ایک نیزہ بلند ہونے سے شروع
[1] السلسلۃ الصحیحۃ، رقم الحدیث (۱۲۷۹) [2] صحیح البخاري مع الفتح (۲/ ۴۶) سنن الترمذي، رقم الحدیث (۵۴۲) [3] سنن أبي داود، رقم الحدیث (۱۱۶۰) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۱۳۱۳) [4] صحیح البخاري مع الفتح (۲/ ۴۶۴) [5] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۵۳۰) أحکام العیدین للفریابي (۱۷) [6] صحیح البخاري مع الفتح (۲/ ۴۷۲) [7] زاد المعاد (۱/ ۴۴۹) [8] فتح الباري (۲/ ۴۶۲) [9] إرواء الغلیل (۳/ ۱۲۵) تمام المنۃ (ص: ۳۵۶)