کتاب: گلدستہ دروس خواتین - صفحہ 32
بسم الله الرحمان الرحيم مقدمہ إِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ، وَ نَسْتَعِیْنُہٗ، وَنَسْتَغْفِرُہٗ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا، وَ مِنْ سَیِّئآتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ یَّہْدِہٖ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ، وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِيَ لَہٗ، وَأَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ، وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔ أَمَّا بَعْدُ: قارئین کرام! السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ خلیجی ممالک خصوصاً سعودی عرب میں دعوت و ارشاد کا کام کرنے کے لیے ایک خاص سسٹم ہے، جس کے تحت کسی بھی مسجد یا کھلے مقام پر کچھ کہنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ چاہیے، جس کا ایک خاص فائدہ یہ ہے کہ ہر کس و ناکس اٹھ کر اپنی اپنی راگنی نہیں گا سکتا، بلکہ پہلے اس کا عقیدہ چیک کیا جاتا ہے کہ وہ کون ہے اور کس مسلک و مشرب سے تعلق رکھتا ہے؟ اس طرح اہلِ شرک و بدعت کے لیے تو اپنے غلط افکار و نظریات کی نشر و اشاعت کے دروازے بند ہیں، وہ صرف چوری چھپے گھروں کے اندر ہی اندر کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں اور وہ بھی ڈرے سہمے ہوئے، جب کہ اس کے برعکس اہلِ توحید کے لیے دعوت و ارشاد کے تمام دروازے الحمد للہ کھلے ہوئے ہیں۔ ریڈیو سعودی عرب کی اردو سروس ہو یا جرائد و مجلات، اسلامک سنٹرز (مکاتب جالیات) ہوں یا دوسرے دعوتی ادارے؛ ہر جگہ اہلِ توحید کی نمایندگی بھرپور انداز سے ہوتی ہے۔ اسی طرح خواتین کے لیے جالیات سنٹرز کا شعبہ خواتین ( قسم النساء) بھی قائم ہے، جس میں اہلِ توحید خواتین کو دعوت و ارشاد کے بھرپور مواقع حاصل ہیں۔ ہمارے شہر الخبر کے اسلامک سنٹرز کے تحت کثرت سے ہفتہ وار دروس اور سالانہ جلسوں کا انتظام کیا جاتا ہے، نیز ہدایہ سنٹر کے زیر انتظام ایک دس روزہ سالانہ پروگرام کورنش الخبر پر منعقد کیا جاتا ہے، جس میں اردو داں طبقے کو بھی باقاعدہ موقع دیا جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک عظیم الشان دس روزہ سالانہ پروگرام محمد عاقل صاحب کی کوششوں سے جدہ کورنش پر بھی ہوتا ہے جس میں روزانہ چند علما