کتاب: گلدستہ دروس خواتین - صفحہ 238
مسلمانوں پر قرآنِ کریم کے حقوق: قرآنِ کریم کا ہم پر حق ہے کہ ہم اس پر اور اس میں نازل شدہ تمام اوامر پر ایمان لائیں اور اس بات پر بھی ایمان لایا جائے کہ یہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جو اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا، نیز اس کے محفوظ ہونے پر ایمان لایا جائے۔ قرآنِ کریم ہی وہ کتاب ہے جو حکمتوں سے بھری ہوئی ہے اور اس کی ایک حکمت یہ بھی ہے کہ اس نے ہمیں یعنی انسانوں کو باہمی یگانگت کے رشتے میں جوڑنے کا گر بتا دیا کہ سب انسانوں کا ایک ہی پروردگار ہے ۔ سب کو اسی کی بندگی کرنی چاہیے، اس کی وحدت و یکتائی میں کسی کو شریک نہیں ٹھہرانا چاہیے۔ قرآنِ کریم بہت ساری فضیلتوں اور برکتوں سے بھر ا ہوا ہے۔ سب سے افضل لوگ۔۔۔ قرآنِ کریم سیکھنے اور سکھانے والے : بلاشبہہ قرآنِ کریم کی تعلیم حاصل کرنا اور اس کی تعلیم کا اہتمام کرنا لوگوں کو اس کے معانی اور احکام سے روشناس کرانا نہایت افضل اور باعثِ تقربِ الٰہی اعمال میں سے ہے۔ قرآنِ کریم سیکھنے اور اس کی تعلیم کی ترغیب دینے والی احادیث بڑی کثرت سے وارد ہوئی ہیں، کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔ جو شخص ان مبارک احکام کی تعلیم میں مشغول ہو وہ انبیا کے بعد افضل ترین لوگوں میں سے ہے۔ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے بہترین وہ شخص ہے، جو قرآنِ کریم سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔‘‘[1] قرآن مجید کے پڑھنے اور نہ پڑھنے والوں میں فرق ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مثال سے واضح فرمایا ہے: ’’وہ مومن جو قرآن پڑھتا اور اس پر عمل کرتا ہے ، نارنگی یا سنگترے کی طرح ہے جس کا ذائقہ بھی اچھا اور خوشبو بھی عمدہ ہے اور وہ مومن جو قرآن نہیں پڑھتا مگر اس کے مطابق عمل کرتا ہے ، یہ کھجور کی طرح ہے، جس کا ذائقہ اچھا ہے مگر اس میں خوشبو نہیں اور اس منافق کی مثال جو قرآن پڑھتاہے مگر عمل نہیں کرتا اس پھول (گلِ ریحان) کے مانند
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۵۰۲۷)