کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 91
مولانا عبدالرحیم غزنوی مولانا عبدالرحیم غزنوی نے دینی تعلیم اپنے برادر بزرگ مولانا سید عبدالجبار غزنوی اور مولانا محمد بن عبداللہ غزنوی سے حاصل کی اور اپنے والد بزرگوار سید عبداللہ غزنوی سے بھی استفادہ کیا تکمیل تعلیم کے بعد کافی عرصہ اپنے آبائی مدرسہ غزنویہ امرتسر میں تدریس فرمائی۔اس کے بعد دہلی کے مختلف مدارس میں بھی تدریس فرماتے رہے ۔مولانا عبدالرحیم غزنوی تفسیر، حدیث اور فقہ میں عبور رکھتے تھے بڑے ذہین اور مطالعہ کے شوقین تھے اور طلباء کو بڑی محنت سے پڑھاتے تھے ان کی ساری زندگی درس وتدریس میں بسر ہوئی ۔ ‘’تاریخ اہل حدیث’’میں ہے کہ : مولانا عبدالرحیم اور مولانا عبدالواحد تجارت کے سلسلہ میں عرب کے علاقہ نجد ریاض گئے دونوں حضرات سے سلطان ابن سعود نجد و حجاز کے بزرگوار سلطان عبدالرحمان نے کہا کہ آپ ہمارے ہاں درس و تدریس کا سلسلہ شروع کر دیں چنانچہ پانچ سال تک سلطان موصوف کے خاندان کو علم دین پڑھایا اور دیگر اہل نجد بھی آپ کے علم سے فیض یاب ہوئے۔(تاریخ اہل حدیث :438) مولانا عبدالرحیم غزنوی نے 1342ھ میں امرتسر میں انتقال کیا مولانا عبدالرحیم غزنوی نے بہاولپور کے شاہی مسجد کے خطیب رہے آپ نے اس علاقہ میں توحید وسنت کی شمع روشن کی اور قرآن و حدیث کی تعلیم کا غلغہ بلند کیا۔