کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 68
تحفۃ العجلاء المعروف بہ نصیحۃ النساء ترجمہ العلماء المعروف نصیحۃ المسلمین مولانا غلام نبی الربّانی نے 4ذی الحجہ 1348ھ مطابق3مئی 1930ء سوہدرہ میں انتقال کیا اور اپنے آبائی قبرستان میں دفن ہوئے اولاد میں دو صاحبزادے حافظ عبدالحکیم اور مولوی عبدالحمید تھے ان دونوں کو خود اپنے ہاتھوں سے لحد میں اتارا ۔ حافظ عبدالحکیم نے 1320ھ؍1902ء میں وفات پائی ۔اور مولوی عبدالحمید نے 7جمادی الثانی 24مئی 1912کو انتقال کیا ۔پنجاب کے مشہور واعظ اور مبلغ مولانا عبدالمجید سوہدروی مرحوم مولوی عبدالحمید سوہدروی کے صاحبزادے اور مولانا غلام نبی الربّانی کے پوتے اور استاد پنجاب مولانا حافظ عبدالمنان وزیر آبادی کے نواسے تھے۔ حافظ محمد رمضان پشاوری رحمہ اللہ مولانا حافظ محمد رمضان کا تعلق پشاور سے تھا غالباً پیدائشی نابینا تھے۔جب ہوش سنبھالا تو بغرض حفظ قرآن و دینی تعلیم پشاور سے امرتسر مولانا سید عبداللہ غزنوی کی خدمت میں حاضر ہوئے امرتسر میں آپ نے عارف باللہ عبداللہ غزنوی سے حفظ قرآن مجید، ترجمہقرآن مجید اور صرف و نحو کی کتابیں پڑھیں اور اس کے بعد مولانا سید عبداللہ غزنوی نے آپ کو شیخ الکل سید نذیر حسین محدث دہلوی کی خدمت میں دہلی بھیج دیاان سے تفسیر،حدیث،فقہ اور دوسرے علوم میں تعلیم حاصل کی اور فارغ التحصیل ہوکر واپس وطن تشریف لائے۔ وطن واپس آکر توحیدو سنت کی اشاعت اور شرک و بدعت کی تردید شروع کی تو لو گ آپ کے مخالف ہوگئے اور آپ کو ایذاد ینے کے در پے ہوئے مگر آپ نے اسکی پرواہ نہیں کی اوربلا خوف و خطر کتاب و سنت کی تبلیغ اور شرک و بدعت کی تردید میں مصروف رہے پشاور میں آپ ہی کی کوششوں سے مسلک اہل حدیث کی اشاعت ہوئی حافظ محمد رمضان پشاور میں سب سے پہلے اہلحدیث تھے۔ اللہ تعالی نے آپ کو حافظہ کی غیر معمولی نعمت سے نوازا تھا۔مکمل صحاح ستہ زبانی یاد تھا چنانچہ ایک