کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 66
حافظ صاحب کو لغت اور نحو میں کامل دستگاہ تھی رجال کی جرح و تعدیل اور اس کے طبقات اور تمام فنون حدیث پر کامل دسترس تھی آپ کو حدیث کے اقسام کے علاوہ قرآن و حدیث کی متن بھی ازبر تھی۔ مولانا حافظ عبدالمنان نے 16رمضان 1334ھ؍16جولائی 1916ء وزیر آباد میں انتقال کیا۔ مولانا ابو عبداللہ عبیدا للہ غلام حسن سیالکوٹی نے نماز جنازہ پڑھائی اور قبرستان پرانی چونگی سیالکوٹ روڈ میں سپرد خاک کئے گئے۔ سخت گرمی کا موسم تھا جب تک نماز جنازہ ہوتی رہی ابرِ رحمت نے سایہ کر رکھا تھا آپ کے جنازہ پر مولانا ثناء اللہ امرتسری مرحوم نے فرمایا کہ : ’’آج اس زمانہ کا امام بخاری فوت ہوگیا ہے۔ اللھم اغفرلہ وارحمہ وارفع درجاتہ۔(تاریخ اہل حدیث :430) مولانا غلام نبی الربّانی سوہدروی مولانا غلام نبی الربّانی بن مولوی محبوب عالم بن حافظ غلام حسین کا شمار مشہور علمائے حدیث میں ہوتا ہے آپ کا شجرہ نسب 29ویں پشت پر سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے 23رمضان 1263ھ کو سوہدرہ میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم اپنے والد مولوی محبوب عالم سے حاصل کی بعد ازاں مولانا قادر بخش فقیہ وزیر آبادی سے صرف،نحو، منطق،فقہ،اصول فقہ،اور علم کلام میں استفادہ کیا۔اس کے بعد جلال پور چلے گئے اور مولانا عبدالباقی جلالپوری سے اکتساب فیض کیا جلال پور سے آپ سیالکوٹ چلے گئے اور مولانا غلام مرتضیٰ سیالکوٹی سے حاشیہ خیالی، توضیح والتلویح، تفسیر بخاری اور حدیث کے کچھ اسباق پڑھے۔ اس کے بعد آپ مولانا حافظ محمد لکھوی صاحب تفسیر محمدی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے حدیث کی تحصیل کی اس کے بعد آپ مولانا سید عبداللہ غزنوی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان کی خدمت میں تین ماہ رہ کر فیوض و برکات سے مستفیض ہوئے شیخ الکل مولانا محمد نذیر حسین دہلوی سے بھی سند واجازت حاصل کی۔ تکمیل تعلیم کے بعد اپنے وطن سوہدرہ تشریف لائے اور خدمت اسلام میں مصروف ہوئے سوہدرہ