کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 65
7۔ مولانا محمد علی لکھوی 8۔مولانا حافظ محمد گوندلوی 9۔مولانا محمد اسمعیل السّلفی 10۔مولوی حکیم عبداللہ خان نصر سوہدروی مولانا حافظ عبدالمنان کی ساری زندگی تدریس میں بسر ہوئی ۔ مولانا شمس الحق عظیم آبادی فرماتے ہیں : ’’لااعلم احد فی تلامذۃ السید نذیر حسین المحدث اکثر تلامذۃ منہ قد ملاء پنجاب بتلامذتہ،ھو کانہ حافظ الصحاح فی ھذا العصر۔(نزہۃ الخواطر:8؍312) ’’میں نے میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے شاگردوں میں کسی کے شاگرد ان سے زیادہ نہیں دیکھے آپ نے پنجاب کو شاگردوں سے بھر دیا ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ اس زمانے میں صحاح ستہ کے حافظ ہیں ‘‘۔حافظ صاحب دینی مسائل میں تنگ نظر اور مستشدد نہیں تھے ۔ مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی لکھتے ہیں : ’’آپ ائمہ دین کا بہت احترام کرتے تھے چنانچہ آپ فرمایا کرتے تھے کہ جو شخص ائمہ دین اور خصوصاً امام ابو حنیفہ کی بے ادبی کرتا ہے اس کا خاتمہ اچھا نہیں ہوتا۔ شمس العلماء مولانا سید میر حسن سیالکوٹی جو میرے اور ڈاکٹر سر محمد اقبال کے استاد تھے ان کو حافظ صاحب سے بہت عقیدت تھی آپ فرمایا کرتے تھے کہ حافظ صاحب میں ایک خاص کمال ہے۔کہ مسائل میں آپ تنگ نظر اور مستشدد نہیں ہیں اگر سوال و جواب کے سلسلہ میں اپنی بات سے رجوع بھی کرنا پڑے تو ہچکچاتے نہیں ‘‘۔(تاریخ اہل حدیث:429۔428)