کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 62
’’آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے برادر بزرگ قاضی محمد اور قاضی یوسف حسین سے پائی پھر دہلی چلے گئے اور حدیث میاں صاحب سے پڑھی عبداللہ صاحب غزنوی کے مرید تھے اس لئے خاندان غزنویہ کی حمایت میں مولوی ثناء اللہ صاحب کی مخالفت کرتے رہے اور بہت سے کتابیں لکھیں صاحب قلم اور علم و فضل تھے اسلام کی تبلیغ اور جماعت اہل حدیث کی خدمت میں عمر بسر کر دی ‘‘۔(سیرت ثنائی :373) مولانا محی الدین عبدالرحمان لکھوی مولانا محی الدین بن حافظ محمد بن حافظ بارک اللہ لکھوی مشاہر علماء میں سے تھے۔بڑے عبادت گزار اور صوفی منش بزرگ تھے مولانا سید عبداللہ غزنوی نے بوقت بیعت آپ کا نام عبدالرحمان تجویز کیا اور آپ محی الدین عبدالرحمان کے نام سے مشہور ہوئے۔ 1252ھ میں لکھوکے ضلع فیروز پور میں پیدا ہوئے تعلیم کا آغاز حفظ قرآن مجید سے کیا 8سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیااس کے بعد 9سال تک اپنے والد بزرگوار سے مختلف علوم اسلامیہ میں تحصیل کی 17سال کی عمر میں دہلی تشریف لے گئے دہلی میں آپ نے مولانا بشیر الدین قنوجی اور مفتی صدر الدین دہلوی سے استفادہ کیا۔ فراغت تعلیم کے بعد وطن واپس آئے اور اپنے والد بزرگوار کے قائم کردہ مدرسہ محمدیہ میں تدریس شروع کی اسی اثناء میں آپ کو علم آخرت کا شوق پیدا ہوا تین سال کے بعد اپنے ایک خادم کے ہمراہ مولانا سید عبداللہ غزنوی سے ملاقات کے لئے غزنی پاپیادہ روانہ ہوئے غزنی میں آپ کی ملاقات سید عبداللہ غزنوی سے ہوئی۔آپ کے خادم نے سید عبداللہ غزنوی سے کہا: پدر ایں در پنجاب چراغ است مولانا سید عبداللہ غزنوی نے فرمایا : انشا ء اللہ آفتاب خواہد شد آپ نے سید عبداللہ غزنوی کی صحبت میں کافی وقت گزارا ۔اور ان سے اکتساب فیض کیا۔جب