کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 158
2۔ اسلام اور آداب معاشرت 3۔ اسلام میں گردش دولت 4۔ عصر حاضر میں استاذ اور شاگرد کا رشتہ 5۔ اسلامی ریاست کے چند ناگزیر تقاضے۔ 6۔ کتابت حدیث عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں 7۔ خطبات جہاد 8۔ واقعہ کربلا 9۔ اس دنیا میں اللہ کا قانون جزا و سزا 10۔ قرآن مجید کے صوری اور معنوی محاسن (ایک اجمالی جائزہ)۔ 11۔ محمدی انقلاب کے چند خد و خال 12۔ سیدی و ابی (مولانا سید محمد داؤد غزنوی رحمہ اللہ)۔ یہ کتاب 464صفحات پر مولانا سید محمد داؤد غزنوی کے حالات اور ان کے علمی و سیاسی کمالات پر مشتمل ہے۔ 214صفحات میں 22مشہور اہل علم و قلم کے تاثراتی مقالات شامل ہیں جن میں مولانا محی الدین احمد قصوری، مولانا سید ابوالحسن علی ندوی، مولانا غلام رسول مہر، مولانا محمد حنیف ندوی، ڈاکٹر سید عبداللہ، شورش کاشمیری، رئیس احمد جعفری، اور مولانا محمد اسحق بھٹی جیسے اساطین علم و فن اور صاحب قلم شامل ہیں ۔ 215 تا 464 صفحات میں مولانا سید ابوبکر غزنوی نے سیدی و ابی کے عنوان سے مولانا سید داؤد غزنوی کے حالات زندگی اور ان کے علمی کمالات پر روشنی ڈالی ہے۔ شروع میں اپنے جد امجد مولانا سید عبداللہ غزنوی اور اپنے دادا امام مولانا سید عبدالجبار غزنوی کے حالات بھی قلمبند کئے ہیں۔یہ کتاب پہلی بار دسمبر 1974ء میں شائع ہوئی۔