کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 151
سید عمر فاروق غزنوی مولوی سید عمر فاروق غزنوی مولانا سید محمد داؤد غزنوی کے بڑے صاحبزادے تھے بڑے نیک اور صالح نوجوان تھے کچھ عرصہ شاہ اسمٰعیل شہید رحمہ اللہ کی جماعت مجاہدین چمر قند میں شامل رہے اور انگریزوں کے خلاف کئی معرکوں میں شریک جہاد ہوئے۔ مولانا محمداسحق بھٹی لکھتے ہیں کہ: ’’مولوی عمر فاروق غزنوی مولانا کے بڑے صاحبزادے تھے نیک اور وظائف وغیرہ کے پابند، میرے مخلص دوست تھے ان کی اپنی خریدی ہوئی شیخوپورہ روڈر پر آٹھ نو مربعے زرعی زمین تھی وہاں ان کا باقاعدہ ڈیرہ تھا جسے’’شاہ ڈیر’’کہا جاتا تھا۔ ٹیوب ویل، ٹریکٹر سب کچھ تھا والد یا بھائی کا اس سے کوئی تعلق نہ تھا وہ زمینوں پر اپنے ڈیرے پر رہتے تھے پانچ چھ روز کے بعد گھر آتے تھے گھر میں ہوتے تو عام طور پر نیچے مولانا کے دفتر میں آ کر اخبار پڑھتے اور اگر کوئی ضروری بات کرنا ہوتی تو کرتے ایک دن میں مولانا کے پاس گیا تو مولوی عمر فاروق بیٹھے اخبار پڑھ رہے تھے مولانا نے مجھ سے کہا: مولوی اسحق (مولوی عمر فاروق کی طرف اشارہ کر کے)آپ ہیں مولانا عمر فاروق غزنوی آٹھ نو مربعے آپ کی زرعی زمین ہے۔ اچھی خاصی رقم بینک میں جمع ہے ٹیوب ویل ٹریکٹر سب اللہ نے دیا ہے آپ ایک ہفتے بعد کپڑے بدلتے ہیں اور دو سال کے بعد ٹوپی خریدتے ہیں ۔ میں بھی ہنس پڑا اور مولوی عمر فاروق بھی ہنس پڑے اور بولے: نہیں ابا جی ہفتے کے بعد تو نہیں چار دن کے بعد کپڑے بدلتا ہوں مولانا مسکرائے اور فرمایا دوسرے دن بدلنے کی ہمت نہیں پڑتی‘‘۔ (نقوش عظمت رفتہ:70) مولوی عمر فاروق نے 22جون 1978ء کو لاہور میں انتقال کیا اور اپنے والد مولانا سید محمد داؤد غزنوی کے پہلو میں قبرستان میانی میں دفن ہوئے۔