کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 130
چھٹتے ہی چھٹے گا اس گلی میں جانا عادت اور وہ بھی عمر بھر کی عادت حسرت دل کو خیال یار نے معمور کر دیا ساغر کو رنگ بادہ نے پرنور کر دیا گستاخ دستیوں کا نہ تھا مجھ میں حوصلہ لیکن ہجوم شوق نے مجبور کر دیا ناصر حسن پوری مظلوم کی فریاد پہ طیش آتاہے ان کو کہتے ہیں زبان کاٹ کے حال اپنا سنا اور فارسی کے منتخب اشعار حافظ شیرازی وداع وصل جاگانہ لذتے دارد ہزار بار بروصد ہزار بیا فیضی فیضی ؔگماں ہر کہ تخم دل نگفتہ ماند مصراء عشق آنچہ نواں گفت گفتہ ایم مولانا ظفر علی خان اور مولانا داؤد غزنوی 1929ء میں مجلس احرار کے نام سے ایک نئی تنظیم قائم ہوئی اس کے بانی ارکان میں چوہدری افضل حق، مولانا حبیب الرحمان لدھیانوی،مولانا سید عطاء اللہ شاہ بخاری، شیخ حسام الدین، مولانا ظفر علی خان اور مولانا سید داؤد غزنوی شامل تھے مولانا سید داؤد غزنوی کو اس تنظیم کاناظم اعلی منتخب کیاگیا۔