کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 128
مولانا غزنوی مرحوم نے اپنی بیاض میں سب سے زیادہ شعر’’میر تقی میر’’کے درج کئے ہیں۔چند اشعار ملاحظہ ہوں ۔ میرؔ لگا نہ دل کو کہیں کیا سنا نہیں تو نے جو کچھ کہ میرؔ کا اس عاشقی نے کام کیا جی میں تھا اس سے ملئے تو کیاکیا نہ کہئے میرؔ پھر جب ملے تو رہ گئے ناچار دیکھ کر کیا بودو باش پوچھو پورب کے ساکنو ہم کو غریب جان کر پکار کرش دلی جو ایک شہر تھا عالم میں انتخاب رہتے تھے منتخب ہی جہاں روزگار کے اسکو فلک نے لوٹ کے ویران کر دیا ہم رہنے والے ہیں اسی اجڑے دیار کے نظام رامپوری کس کس طرح ستاتے ہیں یہ بت ہمیں نظامؔ ہم ایسے ہیں کہ جیسے کسی کا خدا نہ ہو داغ دہلوی داغؔ کی شکل کو دیکھ کر بولے ایسی صورت کو پیار کون کرے بہادرشاہ ظفر کتنا ہے بدنصیب ظفرؔ دفن کے لئے