کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 112
میں غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا جائز نہیں تو پھر آپ نے یہ ناجائز کام کیوں کیا۔ مولانا غلام مرشد نے تو کوئی جواب نہ دیا۔ مولانا غزنوی مرحوم ساتھ ہی کھڑے تھے آپ نے فرمایا۔ جنازہ دو قسم کاہوتا ہے مذہبی او ر سیاسی مذہبی جنازہ تو ان (احناف)کے نزدیک جائز نہیں ۔ لیکن سیاسی جنازہ نہ صرف جائز ہے بلکہ ضروری ہے۔اوریہ جنازہ سیاسی ہے ‘‘۔(نقوش عظمت رفتہ:50۔51) کتب حدیث میں موطا امام مالک سے انہیں خصوصی لگاؤ اور عشق تھا دارالعلوم تقویۃ الاسلام لاہور میں خود اس کادرس دیتے تھے اور اس کے اہم مسائل طلباء کو ذہن نشین کراتے۔ 14تا16مارچ 1958ء مغربی پاکستان جمعیۃ اہلحدیث کی سالانہ کانفرنس سرگودھا میں مولانا سید داؤد غزنوی کی صدارت میں منعقد ہوئی اس کانفرنس میں آپ نے جو خطبہ صدارت ارشاد فرمایا وہ آپ کے علمی ذوق مطالعہ اور وسعت معلومات کا آئینہ دار تھا۔ اس خطبہ میں آپ نے مختلف علمی امور پر اظہار خیال کیا حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی حقیقت اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس کی تدوین اور حفاظت میں جو کوششیں کیں اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اور خطبہ کا اختتام شاہ ولی اللہ دہلوی کی درج ذیل تحریر پر کیا جو انہوں نے اپنی کی کتاب’’قرۃ العنین فی تفضیل الشیخین‘‘(فارسی)صفحہ 55پردرج ہے۔ ترجمہ’’یعنی قرآن کریم کے بعد اصل دین اور سرمایہ یقین علم حدیث ہے اور آج جو علم حدیث کا ذخیرہ لوگوں کے پاس موجود ہے یہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا ہی توساختہ پرداختہ ہے بات یہ ہے کہ اکثر صحیح احادیث ان ہر دو حضرات ہی کی مروی ہیں اور یہ خیال نہ کرنا کہ حضرات شیخین سے صرف وہی احادیث مروی ہیں جو کتب حدیث میں ان کی طرف منسوب ہیں بلکہ بہت سی مرفوع احادیث جو کتب حدیث میں بہت سے صحابہ