کتاب: غزنوی خاندان - صفحہ 105
6۔ 1953ء کی قادیانی تحریک کے سلسلہ میں قائم کردہ مجلس عمل کے ناظم اعلیٰ 7۔مرکزی جمیعۃ اہلحدیث کے صدر مولانا غزنوی نے حصول آزادی کی تمام تحریکوں میں حصہ لیا اور ان کا شمار ملک کے صف اوّل کے سیاسی اور دینی رہنماؤں میں ہوتا تھا قیدو بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں آپ کی جیل کی زندگی کم وبیش دس سال ہے آپ نے ہر اس سیاسی و دینی جماعت کے ساتھ تعاون کیا جو انگریزی حکومت کے خلاف نعرہ بلند کرتی تھی۔ قیام پاکستان کے بعد انھوں نے سیاسیات میں بہت کم حصہ لیا ابتداء میں کچھ عرصہ مسلم لیگ سے تعلق رہا اور 1951ء میں پنجاب اسمبلی کاالیکشن مسلم لیگ کے ٹکٹ پر چونیاں کے حلقہ سے لڑا اور کامیاب ہوئے۔ اخبار توحید کا اجراء علمائے اہلحدیث نے میدان صحافت میں بھی کارہائے نمایاں سر انجام دیئے ہیں مولانا سید محمد داؤد غزنوی نے یکم اپریل 1927ء کو امرتسر سے ہفتہ وار’’توحید’’جاری کیا ان سے پہلے مولانا ثناء اللہ امرتسری کا ہفت روزہ’’اہلحدیث ‘‘مولانا محمد بن ابراہیم جوناگڑھی کا پندرہ روزہ’’محمدی‘‘مولانا عبدالمجید سوہدروی کا ہفت روزہ’’مسلمان’’سوہدرہ کے علاوہ کئی اور رسائل اشاعت اسلام،اور مسلک اہلحدیث کی ترقی و ترویج میں سرگرم عمل تھے۔ مولانا داؤدغزنوی نے یکم اپریل 1927ء کو ہفتہ وار’’توحید’’جاری کیا اس اخبار کا اولین مقصد دعوت الی اللہ تھا آپ نے اس اخبار میں بلند پایہ علمی ودینی،تحقیقی و تاریخی مقالات لکھے مولانا سید داؤد غزنوی نے اسوقت کے مشہور اہل قلم کو بھی اس اخبار میں مضامین لکھنے کی دعوت دی ۔جن معتقد علمائے کرام کو آپ نے مضامین لکھنے کی دعوت دی ان میں مولانا ابو الکلام آزاد،مولانا قاضی سلیمان منصور پوری، مولانا محی الدین احمدقصوری ،مولانا سید سلیمان ندوی، مولانا عبدالواحد غزنوی،مولانا محمد علی قصوری اور مولانا سید اسمٰعیل غزنوی شامل تھے اور ان سب علمائے کرام کے مضامین توحید میں شائع