کتاب: غم کاعلاج - صفحہ 65
دوسری جانب آپ دیکھیں گے ایک دُوسرا آدمی کہ جب اسے کوئی بیماری ہوتی ہے تو سب سے پہلے مشروع ایمانی دواؤں سے علاج کرتا ہے۔ کتاب و سنت سے علاج اخذ کر کے اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ دیگر طبی سہولیات اپناتا ہے جن کا اثر اور نفع ثابت ہے۔ان دونوں روحانی اور طبی دواؤں کے مجموعے سے اسے دنیا کی عافیت بھی (بحمد اللہ)حاصل ہوتی ہے اور آخرت میں اجر بھی(ان شاء اللہ)ملے گا۔ اسی لیے ہم مسلمان ایمانی تقویت کے انتہائی زیادہ حاجت مند ہیں۔ تاکہ امن و امان کی زندگی گزار سکیں، اور سعادت و قلبی اطمینان حاصل ہو۔ آئیے! ان نعمتوں سے لطف اندوز ہونے والوں کے بعض اقوال ہم سنتے ہیں: * ایک شخص کہتا ہے: اگر بادشاہوں اور ان کے اہل و عیال کو ہمیں جو سعادت حاصل ہے وہ معلوم ہو جائے تو اس کے لیے وہ ہم سے جنگ کریں۔ * دوسرا شخص کہتا ہے: سعادت و سرور کی ایسی گھڑیاںٖ ہم پر گزرتی ہیں جن کے بارے میں خیال کرتا ہوں کہ اگر جنت والوں کو یہی چیز ملے گی تو ان کی زندگی بڑی خوش گوار ہو گی۔ * ایک اور شخص کہتا ہے: دل پر کچھ ایسے اوقات گزرتے ہیں جس میں دل اللہ کی انسیت و محبت میں خوشی سے جھوم اُٹھتا ہے۔ [1] اس حقیقت کی مزید تائید اس بات سے ہوتی ہے کہ بہت سے مغربی ممالک میں موجودہ علمی تحقیقات (جن کے ذکر کی گنجائش نہیں) نے وہی ثابت کیا جو ہمارے
[1] ) دیکھیے: اغاثۃ اللہفان، ابن القیم: ۲؍۲۸۳۔