کتاب: غم کاعلاج - صفحہ 5
کتاب: غم کاعلاج
مصنف: عبداللہ بن عبدالرحمٰن الجبرین
پبلیشر: مکتبہ الفرقان
ترجمہ: شمس الحق بن اشفاق اللہ
عرضِ ناشر
حمد و ثنائے جمیل اس اللہ ذوالجلال والاکرام کے لیے ہے کہ جس نے انسان کی طبیعت کے حوالے سے ارشاد فرمایا:
﴿وَإِذَا أَنْعَمْنَا عَلَى الْإِنْسَانِ أَعْرَضَ وَنَأَى بِجَانِبِهِ وَإِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ كَانَ يَئُوسًا﴾(بنی اسرائیل:۸۳)
’’اور جب ہم انسان کو کوئی نعمت دیتے ہیں تو (بجائے شکر ادا کرنے کے اُلٹا) کورا ہو کر منہ پھیر لیتا ہے اور بندگی سے سرکتے ہوئے اپنی کرورٹ دُور کر لیتا ہے۔ اور جب اُس پر کوئی مصیبت آتی ہے تو (ہماری رحمت سے) نا اُمید ہو جاتا ہے۔‘‘
اسی موضوع کو اللہ رب العزت نے دوسرے مقام پر مزید وضاحت سے یوں بیان فرمایا ہے:
﴿وَلَئِنْ أَذَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَةً ثُمَّ نَزَعْنَاهَا مِنْهُ إِنَّهُ لَيَئُوسٌ كَفُورٌ _ وَلَئِنْ أَذَقْنَاهُ نَعْمَاءَ بَعْدَ ضَرَّاءَ مَسَّتْهُ لَيَقُولَنَّ ذَهَبَ السَّيِّئَاتُ عَنِّي إِنَّهُ لَفَرِحٌ فَخُورٌ﴾(ھود:۹،۱۰)
’’اور اگر ہم انسان کو اپنی مہربانی و رحمت کا مزہ چکھا کر اُس سے پھر