کتاب: غم کاعلاج - صفحہ 16
ہیں کہ جن کا پھل یہ خوشیاں ہوا کرتی ہیں۔
اسی طرح ایمان کامل، یقین محکم اور صالح عملِ پیہم والے لوگ (اللہ عزوجل کی طرف سے آزمائش و تقدیر جان کر) ناپسندیدہ، تکلیف دہ اُمور، دُکھوں اور غموں کا حتی الامکان ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے خندہ پیشانی سے اُن کا استقبال کیا کرتے ہیں۔
[جیسے شاعر نصیحت کرتے ہوئے کہتا ہے:
تندیٔ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اُونچا اُڑانے کے لیے
دوسرے انداز میں کچھ یوں اس نے کہا ہے:
ہر کسی کی تربیت کرتی نہیں قدرت مگر
کم ہیں وہ طائر کہ ہیں دام و قفس سے بہرہ مند]
یقین محکم و ایمان کامل والے اللہ کے بندے اپنی استطاعت کے مطابق اپنی مشکلات کو کم کرنے کے لیے جدو جہد بھی کیا کرتے ہیں۔ اور جس معاملہ سے واسطہ پڑنا ان کے لیے لازم ہو چکا ہو، اس پر وہ صبر جمیل سے کام لیا کرتے ہیں۔ چنانچہ یوں اُن کو ناپسندیدہ نقوش سے فائدہ مند مزاحمتوں، تجربوں اور طاقت کا حصول بھی ہوتا ہے اور حصولِ صبر، احتسابِ اجر اور انعام بھی۔ یہ وہ عظیم اُمور ہیں کہ ان کے ساتھ ناپسندیدہ اور تکلیف دہ معاملات زائل ہو کر … ان کی جگہ خوشیاں، پاکیزہ اُمیدیں اور اللہ تعالیٰ سے اُس کے فضل و انعام کی طمع لے لیتی ہیں۔ جیسا کہ صحیح حدیث میں نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے