کتاب: غم کاعلاج - صفحہ 15
دنیا میں بھی ’’پاکیزہ زندگی ‘‘ عطا کریں گے۔ (جو دنیاوی تکلیفوں کا دفاع کرنے والی ہو گی) اور یہ کہ اُسے دونوں جہانوں میں بھی ’’بہترین انعام‘‘ سے نوازیں گے۔ یعنی دنیا فانی میں بھی اور آخرت کے ہمیشہ ہمیشہ والے گھر میں بھی۔ اس کا سبب بالکل واضح ہے؛ اللہ عزوجل (اس کے نبیوں، بعثت بعد الموت اور جنت، دوزخ) پر صحیح صحیح اور پختہ ایمان رکھنے والوں کے ایمان و اسلام کو عمل صالح کا پھل ضرور لگا کرتا ہے۔ اُن کا یہ ایمان دلوں کی، اخلاق و کردار کی اور دنیاو آخرت کی اصلاح بھی ضرور کیا کرتا ہے۔ ان ایمان والوں کے پاس (دین حنیف کے) ایسے اُصول و قواعد ہوتے ہیں کہ جن کے ذریعے وہ مسرت و شادمانی (دلی اطمینان و سکون) اور خوشی کے تمام ذرائع کو حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دلی قلق، غموں اور دُکھوں کے اسباب کو بھی جان لیتے ہیں۔ یہ ایمان محکم و دین حنیف والے لوگ نہایت محبوب و مرغوب اور خوش آئند چیزوں کو قبول کرتے ہوئے انہیں حاصل کرتے اور ان پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ پھر اللہ کی عطا کردہ ان نعمتوں کا استعمال وہاں کرتے ہیں جہاں یہ نفع دیں۔ چنانچہ جب وہ ان کا استعمال (اللہ کی نافرمانی اور اس کی بغاوت سے بچتے ہوئے) اس انداز میں کرتے ہیں تو انہیں ان چیزوں کے ذریعے خوشی اور مسرت حاصل ہوتی ہے۔ وہ پھر ان نعمتوں کے باقی رہنے اور ان میں برکت کی طمع رکھتے ہیں۔ اور یہ کہ وہ بڑے بڑے اُمور پر اللہ کے شکر گزار بندوں والے اجر و ثواب کی اُمید بھی رکھتے ہیں۔ وہ اُمور کہ جن کی بھلائیاں اور ان کی برکتیں اُن خوشیوں پر بھی فوقیت رکھتی