کتاب: غم کاعلاج - صفحہ 12
مسرت زندگی حاصل کرنے کے لیے کچھ فطرتی اسباب ہوتے ہیں، کچھ دینی ذرائع اور کچھ عملی وسائل۔ ان تمام وسائل و ذرائع کا سوائے اہل ایمان و اسلام کے ہر شخص کو حاصل ہو جانا ممکن نہیں ہوتا۔ اہل ایمان کے علاوہ اگر دوسرے لوگوں (کافروں، مشرکوں، بدعتیوں، ملحدوں، ہنود و یہود) کو کسی دنیاوی ذریعہ سے کہ جس ذریعہ کو ان کے عقل والے لوگو ں نے اپنی کوشش اور تحقیق سے حاصل کر لیا ہو(جسے عصر حاضر کی مشینی ایجادات ہیں) تو اہل ایمان کو مسرت و شادمانی کا حصول ایسے وسائل و ذرائع اور ایسی ایسی جہتوں سے حاصل ہوتا ہے کہ جو،ان دنیا دار کافروں، مشرکوں، طاغوت کے پجاریوں اور ملحدوں کی خوشیوں سے زیادہ نفع بخش، زیادہ دیرپا اور دنیا و آخرت کے اعتبار سے زیادہ اچھا ہوتا ہے۔
میں اپنی اس مختصر سی تحریر میں دل کے اطمینان و سرور والے اُس اعلیٰ مطلوب و مقصود کے لیے اُن وسائل و ذرائع کا ذکر کرناچا ہتا ہوں کہ جن کا علم اللہ عزوجل نے مجھے عطا فرمایا ہے اور یہ کہ ان وسائل و ذرائع کے حصول میں ہر مسلمان، مومن بندہ بآسانی کوشش کر سکتا ہے۔ یہ بات مشاہدہ میں آئی ہے کہ:
٭ بعض احباب نے اس کتابچہ میں بیان کردہ اسباب و ذرائع اور وسائل میں سے اکثر پر عمل کر کے انتہائی بابرکت او ر مسرت و شادمانی والی پاکیزہ زندگی گزاری۔
٭ بعض لوگوں نے (اپنی نا اہلی، تعصب، جہالت اور کم عقلی کی وجہ سے) ان تمام ذرائع اور وسائل کو ہلکا اور ناکام جانا، اس لیے اُن کی زندگی انتہائی شقاوت