کتاب: فرصت کے لمحات کیسے گزاریں ؟ - صفحہ 36
۲۸/۶/۲۰۰۲ء خطبہ حرمِ نبوي:
رتجگے اور اسلامی طرزِ عمل
امام و خطیب جنا ب عزت مآب / صلاح البدیر حفظہ اللہ
حمد و ثناء کے بعد !
خلق پر اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شمار نہیں کیا جاسکتا ؛اس کی نعمتوں ، نشانیوں ،انعامات اور عطاؤں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس نے نیند کو لوگوں کے لیے آرام کاذریعہ بنایا ہے اور رات کو باعث ِ سکون اور لباس و پردہ بنایا ہے ،اللہ تعالیٰ اس نعمت کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
﴿ وَجَعَلْنَا نَوْمَکُمْ سُبَاتًاo وَجَعَلْنَا اللَّیْلَ لِبَاسًا﴾ (النبا:۹۔۱۰)
’’ اور ہم نے تمہاری نیند کو باعثِ آرام بنایا ، اور رات کو ہم نے لباس (پردہ ) بنایا ۔‘‘
اور سورۂ انعام میں اسے ایک انعام کے طور پر ذکر کرتے ہوئے فرمایاہے :
﴿ وَجَعَلَ اللَّیْلَ سَکَنًا﴾ (الانعام: ۹۶)
’’ اور اس نے رات کو باعث ِ آرام ٹھہرایا ہے ۔‘‘
رات کی گھڑیاں ایسا وقت ہیں کہ اس میں وہ سکھ کی سانس لیتا ہے ، اعضاء و جسم کو آرام و سکون نصیب ہوتا ہے ، حواس مجتمع ہوتے ہیں اور انسان کو راحت و انس حاصل ہوتا ہے ، رات کواللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و رحمت کے ساتھ سونے کا وقت بنایا ہے اور اس میں راحت و سکون اور آرام حاصل کیا جاتا ہے ،اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی ہے :