کتاب: فرصت کے لمحات کیسے گزاریں ؟ - صفحہ 18
ان کا زندہ و بیدار ضمیر اور فرصت و صحت اور جوانی پر ان کی غیرت انہیں جھنجوڑتے ہیں ۔
ایسی چھٹیوں کے بارے میں وسیع پیمانے پر بحث و تحقیق ہونی چاہیے جس میں ان کا کوئی صحیح ہدف و مقصد طے ہو اور ان اوقات سے استفادہ کرنے کے لیے کوئی اعلی شرعی طریقہ متعین کیا جائے اور مثبت و منفی تفریحی سر گرمیوں کو واضح کیا جائے اور ان تفریحی سر گرمیوں اور شرعی و سماجی قواعد میں ربط و ضبط قائم کیا جائے اور تفریح سے خاطر خواہ فوائد بھی حاصل کیے جائیں ، اور ان اوقات کو یوں صرف کرنے کے طریقے بتائیں جائیں جو کہ لوگوں کو فوائد و مصالح کے قریب کریں ، نہ تو ان سے دور لیجائیں اور جواللہ تعالیٰ کی رضا کا باعث ہوں ، اس کی ناراضگی کا سبب نہ بنیں ،اور ان تفریحی سرگرمیوں اور پروگراموں میں ایسی پیداواری قوتوں اور تجربات میں ترقی کی کوششیں کی جائیں جن کے فوائد و منافع سے نہ صرف خاندان بلکہ معاشرے دونوں جہانوں میں استفادہ کریں ۔
چھٹیاں اور لوگوں کے مختلف انداز:
مسلمانو !
مختلف با شعور معاشروں کے اپنے افراد کے بارے میں اہتمام کو جاننے اور اپنے نوجوان لڑکوں لڑکیوں کی صفوں میں ضائع ہونے والی طاقتوں کو کام میں لانے کا پتہ چلانے کے لیے ان کے اس موقف کو دیکھنا ہو گا کہ چھٹیوں اور عام فارغ اوقات میں وہ کیا پروگرام بناتے ہیں اور ان چھٹیوں کے کثیر منفی اثرات کو زائل کرنے کے لیے کیا علاج تجویز کرتے ہیں ، اگر ہم تعطیلاتِ موسمِ گرما میں مختلف معاشروں کی سر گرمیوں کا جائزہ لینا چاہیں تو بات بہت لمبی ہو جائے گی البتہ ’’ جو سارا نہ پا سکے وہ سارا ہی تو نہ چھوڑدے‘‘ کے مصداق اور اس حقیقت کے پیش ِ نظر کہ کبھی کبھی ایک جز بھی کسی چیز کے پورے وجود کی دلیل بن جاتا ہے ، لہٰذا مناسب لگتا ہے کہ تھوڑی سی وضاحت و صراحت کر دیں اور ان چھٹیوں میں اپنائی جانے والی سرگرمیوں میں کیا صحیح ہے اور کیا صحیح ہونا چاہیے جو کہ شرعی قاعدہ کے مخالف ہے ۔