کتاب: فرصت کے لمحات کیسے گزاریں ؟ - صفحہ 108
تلاوت قرآن اورتدبر معانی :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’تم میں سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے ۔‘‘
اصل مقصو د تدبر کرناہے ۔ جو کوئی اس بات کو پسند کرتاہو کہ وہ اللہ سے ہم کلام ہو ، اسے چاہیے کہ وہ کتاب اللہ کی تلاوت کرے۔ حسن بن علی رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :
’’ وہ لوگ جو تم سے پہلے گزر چکے ان کا عقیدہ یہ تھا کہ یہ قرآن ان کے رب کی طرف سے ان کی جانب چٹھیاں ہیں ، پس وہ راتوں کو اس میں تدبر کرتے تھے ، اور دن کو اس کے معانی کو تلاش کرتے تھے۔‘‘ ( علم حاصل کرتے ، تفسیر سیکھتے تھے)
سورت ص آیت:۲۹میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ یہ کتاب ہم نے آپ کی طرف نازل کی ہے ، بہت با برکت ہے ۔تاکہ اس کی آیات میں غور وفکر کیا جائے اور اہل عقل لوگ اس سے نصیحت حاصل کریں ۔‘‘
سورت محمدآیت ۲۴ میں فرمایا:
’’ کیا وہ لوگ قرآن میں غور وفکر نہیں کرتے یا ان کے دلوں پر تالے پڑ چکے ہیں ۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جس نے کتاب اللہ کا ایک حرف پڑھا اس کے لیے ایک نیکی ہے ، اور یہ نیکی دس کے برابر ہے، اور میں نہیں کہتا کہ ’’الم ‘‘ ایک حرف ہے ؛ بلکہ الف ایک حرف ، لام ایک حرف ، میم ایک حرف ہے ۔‘‘ (ترمذی)
لہٰذاکوئی تفسیر جیسے مختصر ابن کثیر، احسن البیان ، مختصر طبری لے کر لفظ بلفظ پڑھ ڈالیں ، ایمان اور عمل میں اضافہ ہوگا ۔ کیونکہ قرأن سے محبت اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول سے محبت کی دلیل ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: