کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد4) - صفحہ 81
شیخ الحدیث مولانا حافظ ثناء اللہ مدنی لاہور نے ایک سوال کے جواب میں کچھ تحقیق کے بغیر جواب دیا ہے۔ سوال نمبر ۳ نکاح کے لیے زوجہ( دلہن) سے بھی ایجاب قبول کرایا جاتا ہے کیا اس کے لیے ضروری ہے کہ گواہوں کے سامنے قبول کرایا جائے اور یہ قبول کون کرائے۔ زوجہ(دلہن) کے والدین یا غیر آدمی؟ اسی طرح سوال نمبر ۴ اور پانچ میں: جواب میں مولانا صاحب نے فرمایا ہے کہ: ’’دلہن کو ایجاب و قبول کرانے کا شرع میں کوئی ثبوت نہیں۔ دلہن کی طرف سے اس کی رضا مندی اور ولی کی اجازت ہی کافی ہوتی ہے۔‘‘ میری گزارش یہ ہے کہ دلہن کی رضامندی کیا ہے یہی قبول یا ایجاب ہی تو ہے جس کو آپ نے خلافِ شرع فرمایا ہے۔ جب کہ ملاحظہ ہو مشکوٰۃ المصابیح،ص:۲۷۰، (( بَابُ الْوَلِیِّ فِی النِّکَاحِ وَاسْتِئْذَانِ الْمَرْأَۃِ ۔)) ۱۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لَا تُنْکَحُ الْأَیِّمُ حَتَّی تُسْتَأْمَرَ وَلَا تُنْکَحُ الْبِکْرُ حَتَّی تُسْتَأْذَنَ . قَالُوا: یَا رَسُول اللّٰہ وَکَیف إِذْنہَا؟ قَالَ: أَن تسکت ۔ (مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ) ۲۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْأَیِّمُ أَحَقُّ بِنَفْسِہَا مِنْ وَلِیِّہَا وَالْبِکْرُ تُسْتَأْذَنُ فِی نَفْسِہَا وَإِذْنُہَا صُمَاتُہَا . وَفِی رِوَایَۃٍ: قَالَ: الثَّیِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِہَا مِنْ وَلِیِّہَا وَالْبِکْرُ تُسْتَأْمَرُ وَإِذْنُہَا سُکُوتُہَا . وَفِی رِوَایَۃٍ: قَالَ: الثَّیِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِہَا مِنْ وَلِیِّہَا وَالْبِکْرُ یَسْتَأْذِنُہَا أَبُوہَا فِی نَفْسِہَا وَإِذْنُہَا صُمَاتُہَا ۔ رَوَاہُ مُسلم ۳۔ وَعَن خنساء بنت خذام: أَنْ أَبَاہَا زَوَّجَہَا وَہِیَ ثَیِّبٌ فَکَرِہَتْ ذَلِکَ فَأَتَتْ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ نِکَاحَہَا.رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ مَاجَہ : نِکَاح أَبِیہَا ۴۔ وَعَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: الْیَتِیمَۃُ تُسْتَأْمَرُ فِی نَفْسِہَا فَإِنْ صَمَتَتْ فَہُوَ إِذْنُہَا وَإِنْ أَبَتْ فَلَا جَوَازَ عَلَیْہَا. رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِیّ ۵۔عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: إِنَّ جَارِیَۃً بِکْرًا أَتَتْ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَذکرت أَن أَبَاہَا زَوجہَا وَہِی کَارِہًا فَخَیَّرَہَا النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ. رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ۔ مندرجہ بالا احادیث ِ مبارکہ سے ثابت ہوا کہ نکاح بغیر عورت کے اجازت دینے یا قبول کرنے کے نہیں ہو سکتا۔