کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد4) - صفحہ 36
ان کے گھر ماڈل ٹاؤن میں بھی مسئلے مسائل پوچھنے کے لیے جایا کرتے تھے۔ لیکن جب وہ مسجد قدس میں آکر پڑھانے کے لیے بیٹھ جاتے تو پھر اٹھنے کا نام نہیں لیتے تھے۔ ہم تھک جاتے لیکن ان پر تھکاوٹ کے کوئی آثار نہ ہوتے۔ ضیائے حدیث: محدث روپڑی رحمہ اللہ کے پڑھانے کا طریقہ کیا تھا؟ حافظ صاحب: حافظ عبد اللہ محدث روپڑی کتابیں کم پڑھاتے تھے لیکن بحث زیادہ کرتے، مسائل سے استدلال اور استنباط کرتے اور سمجھاتے تھے۔ بالخصوص صحیح بخاری انھوں نے بہت ہی محنت سے پڑھائی۔ ان کا یہ حکم تھا کہ جب تک تم تین گھنٹے صحیح بخاری کا مطالعہ نہ کرلو میرے پاس پڑھنے کے لیے نہ آیا کرو۔ بعض دفعہ۶ گھنٹے بعض دفعہ۷ گھنٹے تک پڑھاتے رہتے تھے۔ مجھے یاد ہے بعض دفعہ ۱۰۔ ۱۰ گھٹے تک پڑھاتے رہتے تھے۔ حافظ محدث روپڑی رحمہ اللہ جب صحیح بخاری پڑھاتے تو ان کی محفل میں ہم طلبہ کے علاوہ کئی علماء بھی آکر استفادہ کرتے تھے۔ ان کے پڑھانے کاانداز بہت خوبصورت تھا۔ جو پڑھاتے بہت محنت، محبت اور یکسوئی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ ان کی محفل میں بیٹھ کر دل کی دنیا بدل جاتی تھی۔ جب انھوں نے مشکوٰۃ پڑھائی تو مجھے یوں لگتا تھا جیسے یہ کتاب مجھے قرآن مجید کی طرح حفظ ہوگئی ہو۔ آج جب میں پیچھے مڑ کر دیکھتا ہوں تو مجھے یقین ہوجاتا ہے کہ وہ واقعتا اپنے وقت کے محدث تھے۔ اسی زمانے میں محدث روپڑی رحمہ اللہ نے مشکوٰۃ کی شرح لکھنا شروع کی۔ جس کا نام مظھر النکاۃ فی شرح المشکاۃ تھا۔ حافظ عبد اللہ روپڑی لکھواتے تھے اور حافظ عبدالقادر لکھتے تھے۔ مغرب کے بعد یہ ان کامعمول تھا۔ اس شرح میں انھوں نے وہ وہ نکات ذکر کیے ہیں جو کسی دوسری شرح میں نہیں ہیں۔ محدث روپڑی مرحوم جب مشکوٰۃ کی شرح لکھواتے تو میں بھی پاس بیٹھ کر قلمبند کر لیا کرتا تھا۔ جتنا انھوں نے لکھوایا وہ میں نے بھی خود اپنے قلم سے تحریر کرلیا۔ حافظ صاحب کی بعض کتابیں قلمی تھیں جو میرے پاس محفوظ ہیں۔ ان میں سے ایک کتاب تھی ’’توحید الرحمن بجواب استمداد عباد الرحمن‘‘ حافظ عبدالوھاب اور حافظ عبدالغفار میرے شاگرد ہیں، یہ کتاب میں نے شائع کروانے کے لیے ان کو دی تھی۔ انھوں نے یہ کتاب شائع کروادی ہے۔ توحید کے موضوع پر یہ بہت لاجواب کتاب ہے۔ حافظ صاحب کی قلمی کتاب مشکوٰۃ کی شرح بھی میں نے ان کو چھپوانے کے لیے دی تھی لیکن ابھی تک انھوں نے شائع نہیں کی۔ اسی طرح قرآنِ مجید کے پہلے پارے کی تفسیربھی میں نے ان کے سپرد کی ہے تاکہ چھپوادیں جو ابھی تک معرض