کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد4) - صفحہ 328
یعنی نہ آسمان پر ہے نہ زمین پر مطلب یہ کہ نہ شوہر والی ہے کہ شوہر سے احسان کی امید ہو۔ نہ آزاد ہے کہ اور شوہر کر لے۔ (حاشیہ فتح محمد)
دوسری جگہ فرمایا:
﴿ وَ لَا تُمْسِکُوْہُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوْا﴾ (البقرہ: ۲۳۱)
’’اور اس نیت سے ان کو نکاح میں نہ رہنے دینا چاہیے کہ انھیں تکلیف دو۔‘‘
اندریں حالات خاوند اگر اپنی بیوی کو طلاق دینے سے گریزاں ہو تو بذریعہ عدالت خلع کرا لیا جائے۔ جس کی صورت یہ ہے کہ عورت شوہر کو مہر واپس کر کے نجات حاصل کرے۔
حالات کے پیشِ نظر اس بارے میں پنچایت یا مصالحتی کونسل وغیرہ بھی بذریعہ خلع علیحدگی کا فیصلہ کر سکتی ہے۔صحیح بخاری کے ’’ترجمۃ الباب‘‘ میں ہے۔
(( وَأَجَازَ عُمَرُ، الخُلْعَ دُونَ السُّلْطَانِ)) [1]
’’یعنی حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حکومت کے سوا بھی خلع جائز رکھا ہے‘‘
بے دین لڑکے سے زبردستی کیے گئے نکاح پر زبردستی طلاق کا حکم:
سوال : میری بہنوں کی شادی میرے والد نے ان کی مرضی اور تمام گھر والوں کی مرضی کے بغیر کی ہے جو شخص حق مہر زیادہ دے، وہ اسے ہی نکاح دیتا ہے۔ نہ ان کی ذات دیکھتا ہے نہ لڑکے کا کردار دیکھتا ہے اور حق مہر بھی خود رکھتا ہے۔ ماضی قریب میں میری بہن کی شادی اس کی مرضی کے بغیر کردی جب کہ ہم سب گھر والے میری بہن سمیت اس لڑکے سے شدید نفرت کرتے ہیں کیونکہ وہ ایک اَن پڑھ اور بے نماز شخص ہے جب کہ میری ہمشیرہ پڑھی لکھی اور نمازی ہے۔ اب وہ تین چار ماہ سے گھر میں بیٹھی ہوئی ہے۔ ہمارا والد لالچی آدمی ہے ، وہ اس شخص سے کہتا ہے کہ چالیس ہزار روپے دو اوراپنی بیوی لے جاؤ، جب کہ ہم طلاق چاہتے ہیں اور وہ طلاق نہیں دے رہا تھا۔ ایک دن ہم نے اسے گھر بلوا کر طلاق نامہ لکھ کر اس کے زبردستی انگوٹھے لگوا لیے تھے۔ اب آپ بتائیں کہ کیا یہ طلاق صحیح ہے ؟ اگر یہ طلاق صحیح نہیں تو پھر ہم اس شخص سے چھٹکارا کیسے حاصل کریں؟ طلاق نامے پر انگوٹھے لگوائے ہیں وہ شخص غائب ہے پتہ نہیں کہاں ہے؟
دوسری بات یہ ہے کہ میں اور گھر والے والد کی اس حرکت سے بہت پریشان ہیں۔ کیا اس صورت میں مَیں خود اپنی بہنوں کی شادی کر سکتا ہوں؟کیا میں اپنے والد کے ہوتے ہوئے یہ کام سرانجام دے سکتا ہوں؟ (قاری
[1] صحیح البخاری،بَابُ الخُلْعِ وَکَیْفَ الطَّلاَقُ فِیہِ