کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد4) - صفحہ 28
۲۹۔حافظ صہیب انور مدنی بن شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی۳۰۔ڈاکٹر عبدالحنان
۳۱۔ڈاکٹر حافظ حسن مدنی (ڈائریکٹر تعلیم جامعہ لاہور الاسلامیہ)۳۲۔ ڈاکٹر انس مدنی
۳۳۔ ڈاکٹر حمزہ مدنی (ڈائریکٹر تعلیم البیت العتیق)۳۴۔ قاری عبید اللہ غازی (قطر)
۳۵۔ڈاکٹر عبدالرحمن (راجووال)۳۶۔ شاکر محمود
۳۷۔ڈاکٹر عبدالشکور ظہیر۳۸۔ حافظ نفیس
۳۹۔ حافظ فیض اللہ ناصر (مصنف و مترجم)
۴۰۔اور راقم الحروف ’’حافظ عبد الرؤف خان‘‘ (مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ گارڈن ٹاؤن لاہور۔ مرتب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ، اور معاون عون الباری شرح صحیح البخاری) کو بھی اعزازِ تلمذ حاصل ہے۔
علاوہ ازیں پاکستان، مصر، کویت ،قطر، سعودی اور امریکہ وغیرہ کئی ملکوں میں ہزاروں شاگرد ہیں۔جو قابلِ ذکر ہیں اور بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔ طوالت کے باعث ان کا تذکرہ ناموں کے ساتھ کرنا مشکل امر ہے۔اس لیے اسی پر اکتفا کرتا ہوں۔
اجازۃ الروایۃ:
شیخ محترم کو بہت سارے کبار علماء و شیوخ سے اجازۃ الروایۃ حاصل ہے اور مختلف ممالک میں ہزاروں شاگردوں کو اجازۃ الروایۃ کی سعادت بخشی ہے۔
تدریسی مصروفیات:
استاذ گرامی قدرنے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے فراغت کے بعد مختلف مدارس میں تعلیمی فریضہ سرانجام دیا۔ سب سے پہلے جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں مدرس اور مدیر التعلیم کی حیثیت سے تقریباً آٹھ سال دینی خدمات سرانجام دیں اور مدرسہ کا انتظام خوب بہتر اور کمال انداز سے سنبھالا۔ بعض شاگرد ابھی بھی اس نظم کو یاد کرتے ہیں اور اس دوران وہ ہر جمعہ کو قصور کے قریب اپنے گاؤں سرھالی کلاں آتے اور خطبہ جمعہ ارشاد فرماتے۔ جب کہ آپ تقریباً پچپن(۵۵) سال سے خطبہ اپنے گاؤں کی جامع مسجد میں ارشاد فرما رہے ہیں۔ اور گاؤں میں اہل حدیث کی سات مساجد ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سب لوگ اسی مسجد میں نمازِجمعہ ادا کرتے ہیں اور سب گاؤں والے آپ کی بات کی قدر کرتے ہیں۔ یہ تو ضمناً تذکرہ ہو چلا۔
جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے واپسی پر آپ جامعہ لاہور الاسلامیہ المعروف جامعہ رحمانیہ گارڈن ٹاؤن میں شیخ الحدیث کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں اور ام حبیبہ للبنات میں بھی بخاری شریف کی تدریس کرتے رہے۔ اور