کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد4) - صفحہ 25
کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد4)
مصنف: حافظ ثناء اللہ مدنی
پبلیشر: کلیۃ القرآن الکریم و التربیۃ الاسلامیہ قصور
ترجمہ:
مصنف کے مختصر حالات زندگی
الحمد للّٰه رب العالمین والصلاۃ والسلام علی رسولہ الکریم و بعد!
اسم گرامی: ابو النصر حافظ ثناء اللہ بن عیسیٰ خان بن اسماعیل خان المدنی کلسوی لاہوری ،مفتی اہل الحدیث پاکستان۔
ولادت: آپ لاہور کے قریب کلس نامی قصبہ میں ۱۹۴۰م کو پیدا ہوئے۔
تعلیم: آپ نے اپنی تعلیم کا ابتدائی مرحلہ اپنے قصبہ ہی میں طے کیا اور پھر صغر سنی میں قرآن مجید کا حفظ ماہر فن قاری خدا بخش صاحب سے کیا۔ اس کے بعد جامعہ اہل حدیث (چوک دالگراں) لاہور میں تشریف لے گئے اور یہاں سے دین کی آٹھ سالہ تعلیم مکمل کی۔
جامعہ محمدیہ اوکاڑہ میں بعض علوم و فنون کی کتب مکمل کیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وقتاً فوقتاً جامعہ مدنیہ، جامعہ رحیمیہ اور جامعہ محمدیہ اوکاڑہ، پھر اس کے بعد جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں مزید علم و معرفت کے لیے ۱۹۶۳م میں داخل ہوئے اور کبار اساتذہ سے استفادہ کرتے ہوئے کلیۃ الشریعۃ سے الشھادۃ العالیہ’’اللسانس‘‘ کی سند ممتاز حیثیت سے ۱۹۶۸م میں حاصل کیں۔
پاکستان واپس آنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے 1973 میں ایم اے اسلامیات کی ڈگری اور 1974 میں ایم اے عربی کی ڈگری حاصل کی۔
شیوخ کرام:
آپ کے اساتذہ کرام سب کے سب قابل فخر ہیں جو اپنے دور کے چمکتے ہوئے ستارے اور علوم و فنون کے سمندر ہیں۔ ان میں بعض کا تذکرہ درج ذیل ہے۔
پاکستان میں اساتذہ کرام:
۱۔علامہ محدث العصر فقیہ زماں حافظ عبد اللہ امرتسری روپڑی رحمہ اللہ سے تقریباً آٹھ سال علمی و تربیتی استفادہ کیا۔
۲۔فضیلۃ الشیخ علامہ محدث کبیر حافظ محمد اعظم گوندلوی رحمہ اللہ ۔۳۔مولانا محمد عبدہ الفلاح رحمہ اللہ
۴۔مولانا محمد علی لکھوی۵۔مولانا محمد حسین امرتسری
۶۔مولانا قادر بخش بہاولپوری۷۔مولانا عبد الجبار ملک پوری