کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 50
صاحب کتاب کے بارے میں حافظ عبدالرشید
اظہر رحمۃ اللہ علیہ کے تاثرات
زیر نظر مجموعہ شیخ الحدیث والفقہ، ا ستاذ العلماء والعالم الفقیہ الاصولی النظار محترم المقام حافظ ثناء اللہ مدنی بن عیسیٰ حفظہ اللہ کے ان فتاویٰ پرمشتمل ہے جو سالہا سال سے ملکی رسائل وجرائد میں چھپ رہے ہیں۔ خصوصاً ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ لاہور میں۔موصوف کی شخصیت جہاں تدریس حدیث وفقہ میں اپنا ایک خاص مقام رکھتی ہے وہاں آپ افتاء وارشاد میں بھی خصوصاً اہل حدیث حلقوں میں مرجع کی حیثیت حاصل کر چکے ہیں۔ (متعنا اللّٰه بطول حياته) موصوف نے ازا ول تا آ خر علوم متداولہ کی جملہ کتب حضرت العلام مجتہد العصر حافظ محمد عبداللہ محدث روپڑی رحمۃ اللہ علیہ سے پڑھیں، پھر اعلی تعلیم کے لئے ’’جامعہ اسلامیہ‘‘ مدینہ منورہ تشریف لے گئے۔ جہاں ان کو ایسے نادر روز گار اساتذۂ کرام سے کسب فیض کا موقع ملا جو کم ہی کسی سعادت مند کو میسر آتا ہے۔
دور حاضر میں پورے عالم اسلام میں جن لوگوں کا نام اور کام لوحِ اعزاز و اکرام پر جلی حروف سے ثبت ہے وہ پانچ اساطین واعلام علم ودعوت ہیں:
٭ حافظ عبداللہ محدث روپڑی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 1384ھ الموافق 1964ء)
٭ الشیخ محمدا لأمین الشنقیطی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 1393ھ الموافق 1974ء)
٭ حافظ محمد محدث گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 1405ھ الموافق 1985ء)
٭ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 1420ھ (محرم)الموافق1999ء(مئی)
٭ الشیخ محمد ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ (متوفی 1420 ھ (جمادی ثانیہ)الموافق 1999ء (اکتوبر)
ان میں سے اول الذکر تفقہ فی الدین اور مجتہدانہ بصیرت میں اپنی مثال آپ تھے۔ ثانی الذکر تفسیر القرآن بالقرآن اور فہم علوم القرآن میں بے نظیر ملکہ رکھتے تھے، ثالث الذکر علمی گہرائی، زہد و تقوی اور کثرت تلامذہ میں یکتائے رزگار تھے، رابع الذکر خدمت دین،ا عتدال ومروت ،فقہی استدلال اور احکام شریعت کے باہمی ربط میں امامت کاد رجہ رکھتے تھے اور آخرا لذکر معرفت حدیث وعلوم حدیث، تصحیح وتضعیف اور نقد رجال و علل حدیث میں سند کی حیثیت رکھتے تھے، اور عصر حاضر میں جرح وتعدیل کے باب میں ان کا کلام قول فیصل ہے۔ ان سب کی مشترکہ خصوصیت یہ ہے کہ ہر